پاکستان

پاکستان نے بھارتی قیادت کے بے بنیاد پروپیگنڈے اور غیر ذمہ دارانہ بیان کویکسر مسترد کردیا

اسلام آباد21نومبر(کے ایم ایس )
پاکستان نے نئی دلی میں”نو منی فار ٹیرر” وزارتی اجلاس میں بھارتی قیادت کے بے بنیاد پروپیگنڈے اور غیر ذمہ دارانہ بیان کو مسترد کردیا ہے۔
دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا ہے کہ پاکستان نئی دلی میں منعقدہ نام نہادنو منی فار ٹیرر وزارتی اجلاس میں بھارتی قیادت کی جانب سے اس کے خلاف تمام حوالوں اور الزامات کو سختی سے مسترد کرتا ہے۔انہوں نے کہاکہ بھارت ہر دستیاب فورم پر پاکستان کو بدنام کرنے کی اپنی ناقابل قبول اور لاعلاج خواہش کے تناظر میں کالعدم دہشت گرد تنظیموں کی مالی معاونت میں پاکستان پر مبینہ طور پر ملوث ہونے کے بار بار جھوٹے الزامات لگا کر دنیا کو دہشت گردی کے انسداد میں پاکستان کی کامیابیوں بارے گمراہ کرتا رہتا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کی کھوکھلی بیان بازی پاکستان کے کامیاب انسدادِ دہشت گردی کے اقدامات کے سامنے ناکام ہو گئی ہے جن کا انسدادِ دہشت گردی، انسدادِ منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت کی روک تھام کے اعلی بین الاقوامی ادارے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی جانب سے تسلیم اور اعتراف کیا گیا ہے۔ہمارے مضبوط اور قابل اعتمادایایم ایل/سی ایف ٹی اقدامات، اورفیٹف ایکشن پلانز پر تسلی بخش عمل درآمد سے اس اکتوبر میں پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے میں کامیابی حاصل کی۔انہوں نے افسوس ظاہر کیا کہ بھارت غیر قانونی طور پر اپنے زیر تسلط جموں و کشمیر میں اپنی دہشت گردی کی مہم مسلسل جاری رکھے ہوئے ہے۔ جموں و کشمیر میں بھارت کی ریاستی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی کا کوئی جواز نہیں ہے جہاں اس کی سیکورٹی فورسز ہر روز بے گناہ کشمیریوں کو دہشت ، اذیت اور تشدد کا نشانہ بناتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ انتہائی افسوسناک بات یہ ہے کہ بھارت کئی دہائیوں سے دہشت گردوں کو پناہ اور تحفظ فراہم کر رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بھارت نے 2019میں 2007کے سمجھوتہ ایکسپریس دھماکے کے مرکزی کردار سوامی اسیمانند کو بری کر دیا ۔جس میں بھارتی سرزمین پر 43 پاکستانی شہری قتل ہوئے تھے۔رواں سال کے شروع میں بھارتی عدالتوں نے گجرات میں 2002کے گودھرا فسادات کے دوران بلقیس بانو کے اجتماعی عصمت دری کیس کے11مجرموں کو رہا کیا۔ اسی طرح، 26 نومبر کے ممبئی حملوں کے مقدمے کی سماعت کے دوران، بھارت نے جان بوجھ کر پاکستانی عدالتوں سے گواہوں اور معتبر شواہد کو روک دیا، گزشتہ 14سال میں بار بار درخواستوں کے باوجود، صرف اپنے مذموم سیاسی ایجنڈے کو پورا کرنے کے لیے کیس کو طوالت دی گئی ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے اندر دہشت گردی کو بھڑکانے میں ہندوستان کا ملوث ہونا وسیع پیمانے پر ثابت اور دستاویزی ہے۔نومبر2020میں، پاکستان نے ایک جامع ڈوزیئر جاری کیا تھا جس میں پاکستان میں تخریبی سرگرمیوں میں بھارت کے ملوث ہونے کے ثبوت فراہم کئے گئے تھے۔ سزا یافتہ، حاضر سروس، بھارتی نیول کمانڈر کلبھوشن یادیو تخریب کاری اور دہشت گردی میں بھارت کے براہ راست ملوث ہونے کا ناقابل تردید ثبوت ہے۔ ٹی ٹی پی اور افغانستان کے اندر پاکستان سے دشمنی رکھنے والے دیگر عناصر کے ساتھ ہندوستانی روابط کے بارے میں سب واقف ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان عالمی برادری پر زور دیتا ہے کہ وہ بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں وکشمیر میں اس کے اقدامات، دہشت گرد اداروں کی سرپرستی اور پڑوسی ممالک میں دہشت گردی کو ہوا دینے کے لیے ہندوستان کو جوابدہ ٹھہرائے۔ ہندوستان کو چاہئے کہ وہ دہشت گردی کے بارے میں اپنے تشخص کو فوری طور پر درست کرے اور خود غرضانہ سیاسی مفادات کے حصول کے لئے بے شرمی سے دوبارہ جھوٹے الزامات لگانے سے باز رہے۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button