مقبوضہ جموں و کشمیر

مقبوضہ کشمیر : میر واعظ عمر فاروق کی غیر قانونی نظربندی کو 40ماہ مکمل ہو گئے

سرینگر05دسمبر(کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنماء میر واعظ عمر فاروق کی جبری اور غیر قانونی نظر بندی کو 40ماہ مکمل ہوگئے ہیں۔ انہیں 4اگست 2019کو مودی حکومت کی طر ف سے جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی سے ایک دن قبل سرینگر میں انکی رہائش گاہ پر نظر بند کر دیا گیا تھا ۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ میر واعظ عمر فاروق 4اگست 2019سے مسلسل گھر میں غیر قانونی طورپر نظربند ہیں اور انکے تمام حقوق سلب کر لئے گئے ہیں۔ انہیں نہ تو گھر سے باہر آنے کی اجازت ہے اور نہ ہی ملاقات کیلئے آنے والوں سے وہ مل سکتے ہیں۔بھارتی پولیس اورپیراملٹری فورسز کے اہلکار ان کی رہائش گاہ کے باہر مستقل تعینات ہیں۔انہوں نے کہاکہ میرواعظ کی ماورائے عدالت گھر میں نظربندی بنیادی انسانی حقوق اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے حقوق انسانی کے کنونشن کی صریحاً خلاف ورزی ہے ۔ ترجمان نے مزید کہاکہ میر واعظ کی مسلسل نظربندی بھارت کے اپنے آئین کے آرٹیکل 14، 19اور 21کی بھی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہاکہ رہائی کی بار بار اپیلوں کے باوجود میر واعظ عمر فاروق کی گزشتہ 40مہینوں سے مسلسل غیر قانونی نظربندی انتہائی قابل مذمت ہے۔ حریت ترجمان نے میر واعظ عمر فاروق کے عزم و ہمت کو سلام پیش کرتے ہوئے کہاکہ میر واعظ عمر فاروق جرات اوربہادری سے قید و بند کی صعوبتیں برداشت کر رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ بھارتی قابض انتظامیہ میر واعظ کو ان کے سیاسی نظریات اور تنازعہ کشمیر کے پر امن حل سے متعلق انکے اصولی موقف کی وجہ سے انتقامی سیاست کا نشانہ بنار ہی ہے ۔
ادھر کل جماعتی حریت کانفرنس نے ایک بیان میں کشمیری سیاسی رہنمائوں، کارکنوں، صحافیوں، نوجوانوں اور دیگر کی حالت زار پر بھی شدید تشویش کا اظہار کیا ہے جوگزشتہ کئی برس سے بھارت کی جیلوں اور مختلف عقوبت خانوں میں قید ہیں۔ بیان میں کہاگیا ہے کہ بیشتر کشمیری نظربندوں کی حالت زار تشویشناک ہے اور انہیں حالات کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔بیان میںزور دیا گیا ہے کہ دھونس و دبائو اور بدترین ریاستی دہشت گردی پر مبنی پالیسیوں سے مقبوضہ جموں وکشمیر کے زمینی اور تاریخی حقائق ہرگز تبدیل نہیں کئے جاسکتے اور مسائل اور تنازعات کو صرف پر امن مذاکرات کے ذریعے ہی حل کیاجاسکتا ہے ۔بیان میں مزید کہا گیا کہ دیرینہ تنازعہ کشمیر کے پر امن حل کے بغیر جنوبی ایشیاء میں پائیدار امن و سلامتی قائم نہیں ہو سکتی۔ بیان میں غیر قانونی طورپر نظربند حریت رہنمائوں ، کارکنوں اور کشمیری نوجوانوں کی فوری اور غیر مشروط رہائی پر زوردیاگیا ہے۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button