جماعت اسلامی مقبوضہ جموں وکشمیرمیں نام نہاد انتخابی عمل کا حصہ نہیں
نام نہاد پینل بی جے پی اورآرایس ایس کے کہنے پر ڈرامہ کررہا ہے
سرینگر: غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں جماعت اسلامی نے نام نہاد اسمبلی انتخابات کو مسترد کرتے ہوئے کہاہے کہ تنظیم کے نام پر ایک نام نہاد پینل جو کچھ بھی کررہاہے ،وہ بی جے پی اورآر ایس ایس کے کہنے پر کررہاہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق جماعت اسلامی مقبوضہ جموں وکشمیر نے 2019میںتنظیم پر پابندی لگنے کے بعد پہلی بار ایک بیان جاری کرتے ہوئے کشمیری عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ تاریخ کے اس نازک موڑ پر کشمیریوں کی مسلم شناخت اورسیاسی حقوق چھیننے کے بی جے پی اورآرایس ایس کے مذموم عزائم کو ناکام بنائیں۔ بیان میں نام نہاد پینل کے جھانسے میں نہ آنے پر جماعت اسلامی کے کارکنوں کومبارکباددیتے ہوئے کہاگیا ہے کہ یہ پینل بی جے پی اورآرایس ایس نے ریاست میں اپنے مکروہ عزائم کی تکمیل کے لئے تشکیل دیا ہے۔بیان میں کہاگیا کہ پینل کے دھونس ، دبائو اورلالچ سمیت ہرطرح کے ہتھکنڈے ناکام ہونے کا بڑا ثبوت یہ ہے کہ ریاست میں کم از کم 50ایسے انتخابی حلقے ہیں جہاں جماعت اسلامی کا اچھا خاصا اثرونفوذ ہے لیکن پوری ریاست میں محض 9افراد انتخابات میں امیدوار بننے پر آمادہ ہوئے جن میں سے صرف ایک شخص جماعت کا باضابطہ رکن تھا۔بیان میں واضح کیاگیاہے کہ جماعت اسلامی پر اس وقت پابندی عائد ہے اوراس کے نام پر کوئی بھی عمل کرنے سے گریز کیاجائے۔بیان میں عوام سے اپیل کی گئی کہ وہ اس بات پر غورکریں کہ وہ کونسی خفیہ قوتیں ہیں جنہوں نے نام نہاد پینل اورانجینئر رشید جیسے سیاسی شعبدہ بازوں کی نامزدگی کو نہ صرف آسان بنایا بلکہ دن رات اخبارات اور ٹی وی چینلز پر ان کی تشہیر کے لئے سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔ بیان میں عوام پر زوردیاگیا کہ وہ اس نازک مرحلے پر کسی ملت فروش کی مددکرکے اپنے پائوں پر کلہاڑی نہ ماریں۔