قابض حکام نے حفاظت کے نام پر راجوری میں ہندوتوا دہشت گردوں کو ہتھیار فراہم کرنا شروع کردیے
جمو ں08جنوری(کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں قابض حکام نے جموں خطے میںحفاظت کے نام پرہندوتوا دہشت گردوں میںہتھیار تقسیم کرنے کاسلسلہ دوبارہ شروع کردیا ہے اور ہفتے کے روزضلع راجوری کے ایک گائوں میں ولیج ڈیفنس گارڈز(VDGs)کے نام پر ہندوتوا دہشت گردوں میں ہتھیار تقسیم کردیے۔
راجوری کے ڈپٹی کمشنر وکاس کنڈل نے گائوں بال جرلن کا دورہ کیااور علاقے کی سیکورٹی کو مضبوط کرنے کے نام پر VDGs کو بندوقیں اور کارتوس فراہم کئے۔ ایک سرکاری عہدیدار نے بتایا کہ وی ڈی جیز کو ہتھیار اور گولہ بارود پولیس حکام کی طرف سے فراہم کیا جا رہا ہے۔بال جرلن میں 19فروری 1999ء کونامعلوم افراد کے ایک حملے میںسات افراد ہلاک اور کئی زخمی ہوئے تھے اوراسی کو بہانہ بناکر ہندوتوا دہشت گردوں میں ہتھیارتقسیم کئے گئے۔ڈپٹی کمشنر نے ہتھیاروں سے وی ڈی جیز کی واقفیت کے بارے میں بھی دریافت کیا اورستم ظریفی یہ ہے کہ ہتھیاروں کی تقسیم کے بعد ان کے لیے تربیتی پروگرام منعقد کرنے کا اعلان کیا۔ قابض انتظامیہ نے ڈھانگری واقعے کے بعدجس میں چھ افرادہلاک اورکئی زخمی ہوئے تھے، وی ڈی جیز کودوبارہ ہتھیارفراہم کرنا شروع کر دیے ہیں۔ولیج ڈیفنس گارڈز کو پہلے ویلج ڈیفنس کمیٹی کہا جاتا تھااوروہ خطے میں مختلف قسم کے سنگین جرائم کے لئے جانے جاتے تھے جن میں قتل ،ڈکیتی اوراغوا برائے تاوان بھی شامل ہے۔