مقبوضہ کشمیر میں G20 اجلاس کے انعقاد سے رکن ملکوں کے چہرے سے جمہوری نقاب الٹ جائے گا،کل جماعتی حریت کانفرنس
سرینگر08 جنوری (کے ایم ایس) کل جماعتی حریت کانفرنس نے عالمی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ خطے جموں و کشمیر میں جی 20 کانفرنس کے انعقاد کے بارے میں میڈیا رپورٹس پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس اقدام سے کانفرنس کے رکن ملکوںکے چہرے سے جمہوری نقاب الٹ جائے گا۔
کل جماعتی حریت کانفرنس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ جموں و کشمیر اقوام متحدہ کی طرف سے تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے جس کے سیاسی مستقبل کا فیصلہ رائے شماری کے ذریعے ہونا باقی ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ متنازعہ علاقے میں G20 کانفرنس جیسی بین الاقوامی تقریب کا انعقاد گروپ ٹوئنٹی کے نام نہاد جمہوری چہرے کو بے نقاب کرے گا۔
قبل ازیںسری نگر میں ایک سینئر افسرنے کہاکہ جموں و کشمیر کی انتظامیہ پیشگی انتظامات کر رہی ہے کیونکہ رواں برس مئی میں سری نگر شہر G20کے ایک اجلاس کی میزبانی کر سکتاہے۔
ڈویڑنل کمشنر کشمیر Pandurang Kundbarao Pole نے کہا کہ انتظامیہ اس اہم تقریب کے لیے شہر کو تیار کر رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ تمام بڑی سڑکوں اور علاقوں کی مرمت کی جا رہی ہے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس نے اس اقدام کی سختی سے مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے کشمیریوں کی خوہشات کے منافی جموںوکشمیر پر قبضہ کر رکھا ہے اور اسکی فورسز کشمیریوں کی تحریک مزاحمت کو دبانے کیلئے علاقے میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کر رہی ہیں۔ بیان میں کہا گیا کہ اگر مقبوضہ علاقے میں جی 20 اجلاس ہوتا ہے تو اس سے تنظیم کے رکن ملکوں بالخصوص یورپی یونین کے چہرے سے جمہوری و انسانی اقدار کا نقاب الٹ جائے گا اور یہ تاثر ملے گا کہ انہیں کشمیریوں کے احساسات و جذبات اور ان پر جاری بھارتی مظالم کی کوئی پرواہ نہیں۔