لداخ

مقبوضہ کشمیر: لداخ خطے کے لوگوں نے ریاستی درجہ ،خصوصی حیثیت کی بحالی کا مطالبہ کر دیا

سرینگر 08 جنوری (کے ایم ایس) بھارت کے غیر قانونی زیرقبضہ جموں و کشمیر میں لداخ خطے کے لوگوں نے بھارت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جموں وکشمیر کا ریاستی درجہ اور خصوصی حیثیت چھینے کا اقدام واپس لے۔
لداخ کے دو اعلیٰ سماجی و سیاسی اداروں، لیہہ اپیکس باڈی (ایل اے بی) اور کارگل ڈیموکریٹک الائنس (کے ڈی اے) نے چار اہم نکات پر اپنا موقف مزیدسخت کر دیا ہے ، جن میں آئین کے چھٹے شیڈول کے تحت ریاستی حیثیت اور خصوصی حیثیت بھی شامل ہیں۔
لیہہ اپیکس باڈی اور کارگل ڈیموکریٹک الائنس نے بھارتی حکومت کی طرف سے تشکیل دی گئی ہائی پاور کمیٹی کے مجوزہ اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
کے ڈی اے کے ایک رکن نے بتایا کہ لیہہ اپیکس باڈی اور کارگل ڈیموکریٹک الائنس کے ایک اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ وہ مجوزہ اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے کیونکہ بحث کے لیے طے کیے گئے ایجنڈے میں وہ امور شامل نہیں ہیں جن کی دونوں تنظیمیں وکالت کر رہی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اجلاس میں مزید واضح کیا گیا کہ دونوں ادارے کسی بھی ایسے اجلاس میں شرکت کے لیے تیار ہیں جس میں ہمارا چار نکاتی ایجنڈا بھی شامل ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ان کی طرف سے بحث کے لیے تجویز کردہ چار نکاتی ایجنڈے میں لداخ کو مکمل ریاست کا درجہ، آئین ہند کے چھٹے شیڈول کے تحت آئینی تحفظ، لداخ کے نوجوانوں کے لیے بھرتی اور ملازمت میں ریزرویشن اورلیہہ اور کارگل کے لیے دو الگ الگ پارلیمانی حلقوں کی تشکیل شامل ہے۔ا نہوں نے مزید کہا کہ دونوں اداروں نے اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی کے ارکان کی تشکیل پر سخت اعتراض کیاکیونکہ بھارتی وزارت داخلہ نے من پسند ممبران کو مذکورہ کمیٹی میں شامل کیا ہے۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button