مغربی بنگال : دسویں جماعت کے پرچے میں "آزاد کشمیر”سے متعلق سوال پر مودی حکومت برہم
نئی دلی 18جنوری(کے ایم ایس)
بھارتی ریاست مغربی بنگال میں گزشتہ روز ایک سیاسی تنازع کھڑا ہو گیا، جب دسویں جماعت کے امتحان میں طالب علموں کو بھارت کے نقشے پر "آزاد کشمیر” پر نشان لگانے کے لیے کہا گیاجبکہ ریاست کی حزب اختلاف کی جماعت بی جے پی نے مسلمانوں کو بدنام کرنے کیلئے پرچے میں آزاد کشمیرکے ذکر کو ایک” جہادی سازش” قراردیا ہے ۔
پرچے کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہے جس کے بعد بھارتی حکومت نے ریاستی حکومت سے دسویں جماعت کے سوالیہ پرچے میں "آزاد کشمیر” کے ذکر سے متعلق رپورٹ طلب کرلی ہے ۔اطلاعات کے مطابق مودی حکومت کی وزارت تعلیم نے مغربی بنگال کے بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن کے دسویں جماعت کے پرچے میں آزاد کشمیر سے متعلق سوال کے بارے میں شائع ہونیوالی خبروں کا سخت نوٹس لیا ہے ۔ پرچے میں طلباء سے کہاگیا ہے کہ وہ بھارت کے نقشے پر ‘آزاد کشمیر’کی شناخت کریں۔وزارت نے اس بارے میں مغربی بنگال کے محکمہ تعلیم سے رپورٹ طلب کی ہے۔مغربی بنگال بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن کے صدر رامانوج گنگولی نے اعتراف کیا ہے کہ ایک خود مختار ادارے کی طرف سے شائع کئے جانیوالے امتحانی پرچوں میں "گڑبڑ” ہوئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ غلطی کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔