یوم یکجہتی کشمیر

یرسٹر سلطان کی قیادت میں کشمیریوں کا بھارتی سفارتخانے سے برطانوی وزیر اعظم کی رہائشگاہ تک مارچ

لندن06فروری(کے ایم ایس )
یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کی قیادت میں بھارتی سفارتخانے سے برطانوی وزیر اعظم کی رہائش گاہ 10ڈائوننگ سٹریٹ تک ہزاروں کشمیریوں نے زبردست یکجہتی مارچ کیا ۔
اس موقع پر مارچ کے شرکا مودی قصائی، کشمیریوں کا قاتل مودی، انڈیا کشمیر ہمارا چھوڑ دو، گو مودی گو ، لے کر رہیں گے آزادی ہے حق ہمارا آزادی، مقبوضہ کشمیر میں قتل عام بند کرو، اقوام متحدہ کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دلوائے، عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا نوٹس لے، مقبوضہ کشمیر میں کالے قوانین نا منظور، بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں مظالم بند کروجیسے فلک شگاف نعرے لگا رہے تھے اور انہی نعروں پر مشتمل پلے کارڈز، بینرز اور پینافلیکس اٹھائے ہوئے تھے۔یکجہتی مارچ میں برطانیہ کے مختلف شہروں اور یورپ کے دیگر ممالک سے بڑی تعداد میں لوگوںنے شرکت کی ۔ شرکا سے خطاب میں صدر آزادجموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ مسئلہ کشمیر اس وقت پیدا ہوا جب برطانیہ اپنے دو سو سالہ اقتدار کے خاتمے پر برصغیرپاک و ہند سے گیا۔لہذا برطانیہ کی یہ دوہری ذمہ داری ہے کہ وہ مسئلہ کشمیر حل کرانے میں اپنا کردار ادا کرے اور کشمیری عوام کو ان کا حق خودارادیت دلوائے۔ انٹرنیشنل کمیونٹی کو یہ بات یادرکھنی چاہیے کہ پاکستان اور بھارت تیسری دنیا کی دو جوہری طاقتیں ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان کوئی بھی بڑا حادثہ ایک بڑی جنگ کا پیش خیمہ ثابت ہو سکتا ہے جو کہ پوری دنیا کے امن کو اپنی لپیٹ میں لے سکتا ہے۔جنوبی ایشیا پر جنگ کے بادل منڈلا رہے ہیں لہذا عالمی برادری مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔ بھارت یہ جان لے کہ وہ اپنے توپ و تفنگ سے کشمیری عوام کے جذبہ حریت کو زیر نہیں کر سکتااور دنیا بھر میں مقیم کشمیری مقبوضہ کشمیر کے عوام کے ساتھ ہیں اور ہماری یہ جدوجہد اس وقت تک جاری و ساری رہے گی جب تک کہ کشمیری عوام بھارتی تسلط سے آزادی نہیں حاصل کر لیتے۔بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ مقبوضہ کشمیرکے عوام انتہائی مخدوش صورتحال سے گزر رہے ہیں اور وہاں پر بھارت نے 5اگست2019کے بعد سے جہاں کشمیری عوام پر عرصہ حیات تنگ کر تے ہوئے مظالم کی انتہا کر دی ہے اورمقبوضہ علاقے میں آبادی کا تناسب بگاڑنے کیلئے تبدیلیاں شروع کر دی ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ مقبوضہ علاقے میں نام نہاد حلقہ بندیوں کے ذریعے ایک ہندئو وزیر اعلی لانے کی راہ ہموار کی جارہی ہے ۔ مارچ کے آخر میں بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے برطانوی وزیر اعظم کے دفتر 10ڈائوننگ اسٹریٹ میں مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم بند کرانے اور کشمیری عوام کو ان کا حق خودارادیت دلوانے کیلئے ایک یاداشت بھی پیش کی۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button