اترپردیش: مندر میں داخل ہونے پر 10 سالہ مسلمان لڑکے سے پولیس کی پوچھ گچھ
غازی آباد13اکتوبر (کے ایم ایس )
بھارتی ریاست اتر پردیش کے شہرغازی آباد میں ایک مندر میں غیر دانستہ طور پر داخل ہونے پر 10سالہ مسلمان لڑکے سے پولیس اسٹیشن میں تفتیش کی گئی ہے ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں مندر کے پجاری یتی نرسنگھانند سرسوتی نے الزام عائد کیا ہے کہ نابالغ لڑکے کو اسکی جاسوسی کیلئے مندر بھیجا گیا تھا اور لڑکے کی برادری میں اس کی عمر کے لڑکے تربیت یافتہ قاتل ہیں۔ویڈیو میں نرسنگانند اپنے ساتھ کھڑے مسلمان لڑکے پر الزام لگارہا ہے کہ وہ اس کی جاسوسی کیلئے مندر میں داخل ہوا تھا ۔پجاری نے مزیدکہا کہ وہ یوپی کے وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ اور تمام سینئر پولیس افسران کو بتانا چاہتاہے کہ اسے قتل کرنے کی سازش کی جارہی ہے ۔ تاہم مسلمان لڑکے نے پولیس کو بتایا کہ وہ مندر کے ساتھ ملحقہ کمیونٹی ہیلتھ سنٹر میں اپنی حاملہ بھابھی سے ملنے آیاتھا اور غلطی سے مندر میں داخل ہو گیا جہاں مندر کی انتظامیہ نے اسے پکڑکر پولیس کے حوالے کر دیا۔ پولیس کے مطابق لڑکے کے بیان کی تصدیق کے بعد اسے چھوڑ دیاگیا ہے ۔رواں سال کے شروع میں پانی پینے کی غرض سے ایک مندر میں داخل ہونے والے ایک مسلمان لڑکے کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا ۔