کشمیری عوام کوبڑے پیمانے پر امتیازی سلوک اور ناانصافیوں کا سامنا ہے، حریت کانفرنس
سرینگر04 مارچ(کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ کشمیری عوام کو نریندر مودی کی ہندوتوا حکومت کی طرف سے بڑے پیمانے پر امتیازی سلوک اور ناانصافیوں کا سامنا ہے۔
حریت ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ گزشتہ7دہائیوں سے زائد عرصے سے روزانہ کی بنیاد پر ظلم وتشدداور خونریزی کا نشانہ بننے والے کشمیری مسلسل انصاف سے محروم ہیں۔انہوں نے افسوس ظاہر کیاکہ نہتے کشمیریوں پر ڈھائے جانیوالے مظالم پر عالمی برداری کی خاموشی سے بھارت کی حوصلہ افزائی ہو رہی ہے اور وہ مزیدمنظم طریقے سے مقبوضہ علاقے میں اپنے ظلم وتشددکے سلسلے کو تیز کر رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کا تنازعہ قانونی اور تاریخی پس منظر کا حامل ہے اور اسے عالمی سطح پر تسلیم شدہ انصاف کے اصولوں کے مطابق حل کر کے ہی مقبوضہ علاقے میں خونریزی کو ختم کیا جاسکتا ہے ۔حریت ترجمان نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مظلوم کشمیریوں کی فریاد سن کر انہیںبھارتی مظالم سے نجات دلانے کیلئے اپنا کردار ادا کرے کیونکہ مودی کی ہندوتوا حکومت اقوام متحدہ کے انسانی چارٹر کے تحت حاصل ہر حق کو کھلے عام پامال کر رہی ہے۔تاہم انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے فوجی حل کے تحت کشمیری عوام کے جذبہ حریت کو کمزور کرنے کی مودی حکومت کی تما م کوششیں ناکام ہو ں گی ۔انہوں نے کہا کہ محاصرے اور تلاشی کی پرتشددکارروائیوں اور گھروں پر چھاپوں کے ذریعے کشمیری عوام کو محکوم نہیں رکھا جاسکتا۔ حریت ترجمان نے مزید کہا کہ بھارت کے وحشیانہ اقدامات کے نتیجے میں مقبوضہ علاقے میں پہلے سے سنگین صورتحال مزید ابتر ہو جائے گی۔
ادھر جموں و کشمیر پولیٹیکل ریزسٹنس موومنٹ نے سرینگر میں پارٹی چیئرمین جمیل احمد اور جنرل سیکرٹری ڈاکٹر مصعب احمد کی زیر صدارت ایک اجلاس میں کہاہے کہ کشمیری امن پسند لوگ ہیں اور تنازعہ کشمیر کا پرامن طریقے سے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل چاہتے ہیں۔ اجلاس میں کہا گیا کہ قابض انتظامیہ نے خاص طور پر اگست 2019کے بعدسے مقبوضہ جموں و کشمیر میں اپنے نوآبادیاتی ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے خوف و دہشت کا ماحول قائم کررکھا ہے