کشمیری تارکین وطن

بھارت مقبوضہ کشمیرمیںG20 اجلاس منعقد کر کے جموں وکشمیر کی متنازعہ حیثیت تبدیل نہیں کر سکتا :علی رضا سید

Ali raza syedبرسلز 12 اپریل(کے ایم ایس)
کشمیرکونسل ای یو کے چیئرمین علی رضا سید نے کہا ہے کہ بھارت اپنے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کے درالحکومت سرینگر میں G20کا اجلاس منعقد کر کے جموں و کشمیر کی متنازعہ حیثیت کو تبدیل نہیں کر سکتا۔
علی رضا سید نے برسلز سے جاری ایک بیان میں جموں و کشمیر کے متنازعہ علاقے میں ایک بین الاقوامی اجلاس منعقد کرنے کے بھارت کے اعلان کو غیرقانونی قرار دیا اور اس پر اپنے سخت تحفظات کا اظہار کیا۔انہوں نے کہاکہ G20رکن ممالک کو جموں و کشمیر کی متنازعہ حیثیت سے آگاہ ہونا چاہیے اورسرینگر میں بین الاقوامی تقریب کے انعقاد سے مقبوضہ علاقے کی تسلیم شدہ متنازعہ حیثیت تبدیل نہیں کی جاسکتی ۔انہوں نے کہاکہ جموں و کشمیر کی متنازعہ حیثیت کو ختم کرنے کیئیے ضروری ہے کہ مسئلے کا پرامن اور تنازعے کے فریقوں کیلئے قابل قبول حل تلاش کیا جائے۔علی رضا سید نے کہا کہ اس طرح کے غیرقانونی اقدام کے ذریعے بھارت جموں و کشمیر پر اپنے غیر قانونی تسلط کو طول دینا چاہتا ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ مسئلہ کشمیر ایک بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ جو 70سال سے حل طلب ہے اور بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادیں اس تناظر میں موجود ہیں۔انہوں نے کہاکہ بھارت جموںو کشمیر کے متنازعہ علاقے میں ایک بین الاقوامی اجلاس منعقد کر کے نہ صرف اقوام متحدہ کی قراردادوں کو نظرانداز کررہا ہے بلکہ بین الاقوامی اصولوں کی بھی خلاف ورزی کررہاہے۔علی رضا سید نے مطالبہ کیا کہ عالمی برادری بالخصوصG-20 رکن ممالک کو جموں و کشمیر کی متنازعہ حیثیت اور بھارتی قابض افواج کے ہاتھوں مقبوضہ علاقے میں بڑے پیمانے پر جاری انسانی حقوق کی پامالیوں ، خواتین کی عصمت دری اور قتل عام کا نوٹس لینا چاہئے اور مقبوضہ کشمیر میں کسی بھی اجلاس میں شرکت سے گریز کرنا چاہیے۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button