بھارت سکھ رہنماء کے قتل میں ملوث ہونے کے الزام کوانتہائی سنجیدگی سے لے ، جسٹن ٹروڈو
اوٹاوا 20 ستمبر (کے ایم ایس)
کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ کینیڈین سکھ ہردیپ سنگھ کے قتل میں اپنے ملوث ہونے کے الزامات کو انتہائی سنجیدگی سے لے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق اوٹاوا میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ کینیڈا اشتعال یا کشیدگی پیدا نہیں کرنا چاہتا بلکہ وہ ضروری حقائق کو سامنے لانا چاہتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ بھارت یہ مسئلہ مناسب طریقے سے حل کرے۔
ادھر امریکہ نے بھی کینیڈا کے حق میں آواز ٹھائی ہے اور بھارت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس قتل کے حقائق منظر عام پر لائے۔
واضح رہے کہ کینیڈا کے وزیراعظم نے خالصتان کے حامی سکھ رہنما کے قتل کے واقعے میں انڈیا کے ملوث ہونے کا الزام عائد کیا تھا جس کی انڈین حکومت نے سختی سے تردید کی تھی اور انڈیا میں کینیڈا کے ایک سینیئر سفارتکار کو ملک چھوڑنے کا کہا تھاکینیڈا پہلے ہی ایک بھارتی سفارتکار کو اس معاملے پر ملک بدر کر چکا ہے۔ کینیڈین وزیر خارجہ نے بتایا ہے کہ ملک بدر کیے گئے بھارتی سفارتکار پون کمار کینیڈا میں انڈیا کی خفیہ ایجنسی را کے سربراہ تھے۔
کینیڈین شہری ہردیپ سنگھ نجارکو صوبے برٹش کولمبیا میں رواں برس 18 جون کو سکھ گرودوارہ کے باہر گولی مار کرقتل کر دیا گیا تھا۔