خصوصی رپورٹ

کینیڈا میں سکھ رہنما کے بہیمانہ قتل سے بھارت کا اصل چہرہ بے نقاب ہوگیا

1f323dd2-a7cd-44cd-94bb-e441805b0de8اسلام آباد:کینیڈا میں بھارت کی بدنام زمانہ خفیہ یجنسی” را”کے ہاتھوں سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل سے نریندر مودی کے بھارت کا اصل چہرہ بین الاقوامی سطح پر بے نقاب ہو گیا ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کے سکھ رہنما کے قتل میں بھارتی حکومت کے ایجنٹوں کے ملوث ہونے کے اعلان نے دیگر ممالک میں بھارتی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی کو بے نقاب کر دیا ہے۔ بھارتی جاسوسوں کے ہاتھوں کینیڈین سکھ رہنما کے قتل نے ایک قابل اعتماد بین الاقوامی شراکت دار کے طور پر بھارت پر سوالیہ نشان کھڑا کردیاہے۔ مودی حکومت نے ہردیپ سنگھ نجر کو کینیڈا کی سرزمین پر قتل کرکے بین الاقوامی قانون کی واضح خلاف ورزی کی ہے۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر اور پاکستان میں دہشت گردی کے بعد اب بھارت کینیڈا کی خودمختاری کی خلاف ورزی کرتا ہوا پکڑا گیا ہے۔ کینیڈا میں ہردیپ سنگھ نجرکے قتل سے اس بات کی تصدیق ہوتی ہے کہ مودی کی قیادت میں بھارت ایک بدمعاش ہندوتوا دہشت گرد ریاست بن چکا ہے۔ فسطائی مودی کی قیادت میں بھارت اپنی تخریبی کارروائیوں اور ریاستی سرپرستی میں دہشت گردی کی وجہ سے علاقائی اور بین الاقوامی استحکام کے لیے سنگین خطرہ بن رہا ہے۔سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بھارت طویل عرصے سے پاکستان میں دہشت گرد کارروائیوں کی مالی معاونت، منصوبہ بندی اور سرپرستی کر رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادونے گرفتاری کے بعد پاکستان میں تخریبی سرگرمیوں میں نئی دہلی کے ملوث ہونے کے بارے میں چونکا دینے والے انکشافات کیے ہیں۔پاکستان نے نہ صرف دنیا کو پاکستان میں بھارتی دہشت گردی کے ناقابل تردید ثبوت فراہم کیے ہیں بلکہ جنوبی ایشیا کو غیر مستحکم کرنے کے لئے بھارت کے کردار کے بارے میں بار بار خبردار کیا ہے۔عالمی برادری کو ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کا حساب دینے سے مودی حکومت کو بھاگنے نہیں دینا چاہیے۔ اسے یہ سمجھ لینا چاہیے کہ آر ایس ایس کی حمایت یافتہ مودی حکومت پوری انسانیت کے لیے خطرہ ہے اور اس سے پہلے کہ وہ دنیا بھر میں مزید جانوں کے ضیاع کا باعث بنے، اس کی فسطائی ذہنیت کو پہچانا جائے۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button