بھارت نہتے کشمیریوں کیخلاف اسرائیلی پالیسی پرعمل پیرا ہے،رپورٹ
اسلام آباد 11نومبر (کے ایم ایس)
بھارت اور اسرائیل اپنے غیر قانونی قبضے کی حکمت عملی کو مربوط کرنے کیلئے ایک دوسرے سے تعاون جاری رکھے ہوئے ہیں اور بھارت اسرائیل کی فلسطین میں اختیار کی گئی پالیسی پر اپنے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں عمل پیرا ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کی طرف سے آج جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت اور اسرائیل کشمیریوں اور فلسطینیوں پر ایک ہی طرح کے مظالم ڈھا رہے ہیں اور بھارت مقبوضہ علاقے میں اسرائیل کے فلسطینی قبضے کے ماڈل پر جارحانہ طورپر عمل پیرا ہے۔بھارت نے زراعت کے شعبے میں تعاون کے نام پراسرائیل کو مقبوضہ جموں و کشمیرتک مکمل رسائی دی ہے اور مقبوضہ کشمیرمیں دو مراکز کھولنے کے اسرائیل کے فیصلے کامقصد دراصل کشمیریوں کی حق پر مبنی جدوجہد آزادی کو دبانے میں بھارت کی مدد کرنا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مودی حکومت کا مقبوضہ کشمیرکیلئے نیا ڈومیسائل قانون اسرائیلی آبادکاری کے نوآبادیاتی منصوبے کا عکاس ہے، اسرائیلی وزیر خارجہ شمعون پیریز نے 1993میں اپنے دورہ بھارت کے دوران کہا تھا کہ تنازعہ کشمیر کا واحد حل مقبوضہ علاقے میں بھارتی ہندوئوں کی آبادکاری ہے ۔رپورٹ کے مطابق کشمیر اور فلسطین کے عوام گزشتہ سات دہائیوں سے اپنی آزادی کے منصفانہ جدوجہد جاری ر کھے ہوئے ہیں اور اقوام متحدہ کی طرف سے تسلیم شدہ اپنے حق خودارادیت کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کشمیریوں اور فلسطینیوں کے حق خود ارادیت کے مسئلے کو ہر عالمی فورم پر اٹھایا جانا چاہیے اور دنیا کو مقبوضہ کشمیراور فلسطین کے عوام کو ان کا پیدائشی حق دلوانے کیلئے کردار ادا کرنا چاہیے ۔ قابض بھارت اور اسرائیل بالترتیب کشمیر اور فلسطین میں عالمی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی کر رہے ہیں۔رپورٹ کے مطابق عالمی امن و استحکام کشمیر اور فلسطین کے دیرینہ تنازعات کے حل سے وابستہ ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارت اور اسرائیل کے درمیان قریبی فوجی تعاون انسانیت اور عالمی امن کے لیے خطرہ ہے، بھارت اور اسرائیل کوشماردنیا بھر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں ملوث ممالک کے طورپر ہوتا ہے ۔