مقبوضہ کشمیر:بی جے پی کے دور حکومت میں بھارتی ریاستی دہشت گردی میں تیزی سے اضافہ
جنوری 2015سے 2ہزار152کشمیریوں کو شہید کیاگیا
سرینگر: بھارت کے غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں و کشمیر میں مودی کی زیر قیادت بی جے پی حکومت کے دور میں بھارتی ریاستی دہشت گردی میں خطرناک حد تک اضافہ ریکارڈ کیاگیاہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے ریسرچ سیکشن کی طرف سے آج جاری کی گئی ایک تجزیاتی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بھارتی فوجیوں نے جنوری 2015 سے اب تک مقبوضہ کشمیرمیں 2ہزار152 کشمیریوں کو شہید کیا، جن میں سے 305 کو حراست کے دوران یاجعلی مقابلوں میں شہید کیا گیا۔اس عرصے کے دوران ممتاز حریت رہنما سید علی گیلانی، محمد اشرف صحرائی اور الطاف احمد شاہ جیلوں میں غیر قانونی طورپر نظربندی کے دوران وفات پا گئے ہیں ۔بھارتیہ جنتاپارٹی نے 2015میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی اور پیپلز کانفرنس کے ساتھ مقبوضہ کشمیرمیں مخلوط حکومت بنا ئی تھی اور جون 2018میں مقبوضہ علاقے میں گورنر راج لگا دیاگیا تھا جبکہ 2019 میں مقبوضہ علاقے میں لیفٹیننٹ گورنر کی زیر قیادت انتظامیہ تشکیل دی گئی تھی ۔ رپورٹ میں مزیدکہا گیا کہ شہید ہونیوالے کشمیریوں میں 47خواتین اور 142 بچے بھی شامل ہیں۔ ان شہادتوں سے 181 خواتین بیوہ اور 445بچے یتیم ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق بھارتی فوجیوں،پیراملٹری اور پولیس اہلکاروں کی جانب سے پرامن مظاہرین پر طاقت کے وحشیانہ استعمال سے 33ہزار150کشمیری زخمی ہوئے جبکہ حریت رہنمائوں، کارکنوں، طلبا، نوجوانوں، صحافیوں، علمائے کرام اور انسانی حقوق کے کارکنوں سمیت 41ہزار136 کشمیریوں کو اس عرصے کے دوران گرفتار کیا گیا۔رپورٹ میں کہا گیاہے کہ بھارتی فورسز کے اہلکاروں نے اس دوران4ہزار 479رہائشی مکانات اور دیگر عمارتوں کو تباہ کیا اورایک ہزار134 خواتین کی آبروریزی کی ۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی حکومت نے اس عرصے کے دوران 600سے زائد کشمیری مسلم سرکاری ملازمین کو انکی ملازمتوں سے برطرف کیا ۔ کشمیری عوام کو اپنے حق خودارادیت کے حصول کی جاری جدوجہد سے وابستگی پر سزادینے کیلئے 800 سے زائدکشمیریوں کی جائیدادیں بشمول زرعی اراضی ، مکانات اور دکانیں ضبط کی گئیں ۔رپورٹ میں مزیدکہا گیا ہے کہ گزشتہ ماہ جنوری میں بھارتی فوجیوں نے 3 کشمیریوں کو شہید کیا، جن میں سے 2 کو دوران حراست یا جعلی مقابلوں میں شہید کیا گیاجبکہ اس دوران کم سے کم 74 کشمیریوں کو گرفتار کیا گیا۔رپورٹ میں مزید کہاگیاہے کہ جنوری 1989کے بعد سے 96ہزار290کشمیری بھارتی فورسز کی گولیوں کا نشانہ بن چکے ہیں۔
ادھر کل جماعتی حریت کانفرنس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں اس بات پر افسوس کا اظہار کیا ہے کہ بھارتی فوجی اور پولیس اہلکار مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں جاری رکھے ہوئے ہیں ۔ مقبوضہ علاقے میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں نہتے کشمیریوں کا قتل عام ،جبری گرفتاریاں، ظلم و تشدد، املاک کی ضبطگی اوردیگر مظالم روز کامعمول بن چکا ہے۔ حریت کانفرنس نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ تنازعہ کشمیر کو کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کرنے کیلئے بھارت پردبائو بڑھائے ۔