مقبوضہ جموں و کشمیر

جشن منانے پر بھارت 80 لاکھ کشمیریوں کے خلاف مقدمہ چلائے: کل جماعتی حریت کانفرنس

سرینگر 26 اکتوبر (کے ایم ایس)غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے دبئی میں ٹی ٹونٹی عالمی کپ کے ایک میچ میں پاکستان کے ہاتھوں بھارت کی شکست کے بعد بھارتی ریاستوں میں کام کرنے والے کشمیری مزدوروں ،طلباءاور تاجروں پر قاتلانہ حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں پاکستان کی فتح پر خوشی کے ان لمحات کو کشمیری عوام کے لیے ذہنی سکون قرار دیا جن کو قابض بھارتی فورسز نے یرغمال بنارکھا ہے اور وہ جہنم جیسی زندگی گزار نے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اپنے گھروں میں قید اور 10 لاکھ قابض فورسزکے مظالم کے شکارحریت پسند کشمیریوںکو پاکستان کی فتح نے غیر قانونی بھارتی قبضے اوربھارت کے وزیر داخلہ امیت شاہ کے دورے کے خلاف اپنے غم و غصے کا اظہار کرنے کا ایک چھوٹا سا موقع فراہم کیا۔انہوں نے کہاکہ کشمیری عوام نے آزادی کے لیے اپنے اندرونی جذبات اور محبت کا اظہار کیا جسے فسطائی بھارتی حکومت اپنی وحشیانہ فوجی طاقت اور جموں و کشمیر کے اندر اور باہر ہر طبقے سے تعلق رکھنے والے کشمیریوں کے خلاف پر تشدد کارروائیوں کے ذریعے دبانے کی کوشش کر رہی ہے۔ترجمان نے مقبوضہ جموںوکشمیر میں پاکستان کی جیت کا جشن منانے والوں کے خلاف غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون (یو اے پی اے) کے تحت ایف آئی آر درج کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اگر اس مضحکہ خیز کارروائی کی کوئی بنیاد ہے تو بھارت کو 80 لاکھ حریت پسند کشمیریوں کے خلاف مقدمہ درج کرنا پڑے گا۔حریت ترجمان نے ناقابل تنسیخ حق ، حق خودارادیت اور بھارت کے جبری اور غیر قانونی قبضے کے شکنجے کو توڑنے کے کشمیری عوام کے عزم کا اعادہ کیا جس کا مشاہدہ بھارت کے وزیر داخلہ نے بھی کیا ہوگا جب بھاری تعداد میں بھارتی فورسز کی تعیناتی بھی کشمیری عوام کو پاکستان کی جیت پر خوشی کا اظہار کرنے سے نہیں روک سکی۔ انہوں نے کہاکہ اس جشن کو بھارتی تسلط کو مسترد کئے جانے کے طورپر دیکھنا چاہئے۔ ترجمان نے کشمیر کو ایک سیاسی مسئلہ قرار دیتے ہوئے جو ابھی تک اقوام متحدہ کے ایجنڈے پرموجود ہے،کہاکہ بھارت کو چاہیے کہ وہ مقبوضہ علاقے میں نسل کشی، بربریت اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بندکرے، کیونکہ بھارت کی جانب سے مسلسل جابرانہ اور ظالمانہ اقدامات محصورکشمیریوں کے جذبہ آزادی کو دبانے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں۔انہوںنے کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے لیے یہ انتہائی ناگزیر ہو گیا ہے کہ وہ اس مسئلے کو اس کے تاریخی پس منظرمیں اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل کریں۔ترجمان نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ کی طرف سے دی گئی ہڑتال کال کا اعادہ کرتے ہوئے عوام سے اپیل کی کہ وہ 27 اکتوبربدھ کو یوم سیاہ منائیں اور شام 7 سے 8بجے تک مکمل بلیک آو¿ٹ کریں۔ انہوں نے تارکین وطن کشمیریوں سے اپیل کی کہ وہ اس دن احتجاجی ریلیاں نکالیں اور بینرز اور پلے کارڈز کے ذرےعے قابض بھارتی افواج کے ہاتھوں بے گناہ لوگوں کے قتل، شہری املاک کی توڑ پھوڑ، معصوم شہریوںپر تشدد، خواتین کی بے حرمتی اور مقبوضہ علاقے کے طول و عرض میں انسانی حقوق کی دیگر خلاف ورزیوں کو اجاگر کریں۔
دریں اثناءتحریک وحدت اسلامی جموں و کشمیرکے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ ٹی 20ورلڈ کپ کرکٹ میچ میں بھارت کے مقابلے میں پاکستان کی شاندار فتح پر کشمیریوں نے جس طرح جشن منایا وہ بھارت کے لیے چشم کشا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کی عبرتناک شکست اور پاکستان کی عظیم فتح پر مقبوضہ جموں وکشمیر کے مظلوم عوام کی خوشی دیدنی تھی جس نے ایک مرتبہ پھر یہ ثابت کر دیا کہ کشمیریوں کے دلوں میں بھارت کیلئے کوئی جگہ نہیں اور وہ صرف اور صرف پاکستان کیلئے دھڑکتے ہیں۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button