کل جماعتی حریت کانفرنس کی طرف سے یوم سیاہ منانے پر کشمیریوں کا خیرمقدم
آزاد کشمیر کے قیدی کے پونچھ میں ماورائے عدالت قتل کی بین الاقوامی تحقیقات کا مطالبہ
سرینگر28اکتوبر (کے ایم ایس )
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس نے 27اکتوبر کو یوم سیاہ کے طورپر منانے اور1947 میں اس دن جموں وکشمیر پربھارت کی غیر قانونی فوج کشیُ کے خلاف پر امن احتجاجی مظاہرے کرنے پر کشمیری عوام اور بیرون ملک مقیم کشمیریوں کاشکریہ ادا کیا ہے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاہے کہ کشمیری عوام اور بیرن ملک مقیم کشمیریوں نے یوم سیاہ منا کر اپنے مادر وطن پر بھارت کے جبری تسلط کو ہر گز قبول نہ کرنے اوربھارتی فوجی جارحیت کے خلاف ہر ممکن مزاحمت جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے ۔ انہوں نے بھارت کے غیر قانونی اور جبری قبضے کے خلاف احتجاجی ریلیاں نکالنے سے روکنے کیلئے کشمیریوں خصوصا نوجوانوں پر بھارتی فوج کی طرف سے طاقت کے وحشیانہ استعمال کی بھی مذمت کی۔ انہوں نے افسوس ظاہر کیا کہ مختلف حیلے بہانوں کے ذریعے کشمیری نوجوانوں بشمول طلباء ، سیاسی کارکنوں اور دیگر کی گرفتاری کے لیے بڑے پیمانے پر کریک ڈائون جاری ہے اور چھاپے مارے جارہے ہیں ۔حریت ترجمان نے آزاد کشمیر سے تعلق رکھنے والے قیدی ضیا مصطفی کے بہیمانہ قتل پر بھی شدید تشویش کا اظہار کیا جو گزشتہ18بر س سے بھارت کی جیل میں غیر قانونی طورپر نظربند تھا ۔ انہوں نے کہاکہ ضیا کو کنٹرول لائن کے قریب پونچھ کے جنگل میں لے جاکر ماورائے عدالت ایک جعلی مقابلے میں قتل کیا گیاہے۔ انہوں نے آزاد کشمیرکے قیدی کے ماورائے عدالت قتل کو مقبوضہ علاقے میں بھارتی ریاستی دہشت گردی کی گھنائونی کارروائی قراردیا۔ انہوں نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے ضیا مصطفی کے قاتل بھارتی فوجیوں کو قانون کے کٹہرے میں لانے کیلئے عالمی عدالت انصاف میں مقدمہ درج کرانے کی بھی اپیل کی۔ حریت ترجمان نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس پر زور دیا کہ وہ جموں وکشمیر میں بھارتی فوج کی طرف سے جاری گھنائونے جنگی جرائم کاسخت نوٹس لیں اور تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کرانے کے لیے اپنا اہم کردار ادا کریں۔