اترپردیش: مودی حکومت نے مدارس کے تقریباً 21ہزار اساتذہ کی تنخواہیں روک دیں
لکھنو:بھارت کی سب سے زیادہ آبادی والی ریاست اتر پردیش میں بی جے پی حکومت نے دینی مدارس کے تقریباً21ہزار اساتذہ کو تنخواہوںکی ادائیگی روک دی ہے۔ ان اساتذہ میں ریاضی اور سائنس پڑھانے والے بھی شامل ہیں۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق اتر پردیش میں 21ہزار2سو زائد مدارس میںسائنس ، ریاضی ، سماجیات ، ہندی اور انگریزی پڑھانے والے اساتذہ کو ریاستی حکومت ماہانہ بنیاد پر 3ہزار جبکہ مرکزی حکومت 12ہزار روپے فراہم کرتی تھی ۔ اتر پردیش میں مدرسہ بورڈ کے سربراہ افتخار جاوید کا کہنا ہے کہ اساتذہ کو وفاقی حکومت کی طرف سے رواں ہفتے تاحال کوئی ادائیگی نہیں کی گئی ہے ۔انہوں نے رائٹر کو بتایا کہ اس اقدام کی وجہ سے 21ہزار سے زائد اساتذہ کے ملازمتوں سے محروم ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔مودی حکومت نے مارچ2022میں مدارس میں معیاری تعلیم کی فراہمی کی سکیم کے لیے فنڈز جاری کرنا بند کر دیے تھے ۔ اس سکیم کا آغاز کانگریس نے اپنے دور حکومت میں کیا تھا۔افتخار جاوید نے سکیم کی بحالی کا مطالبہ کیا۔