جموں:بھارتی پولیس نے منتظمین کوبین المذاہب ہم آہنگی کانفرنس منعقد کرنے سے روک دیا
جموں:
غیر قانونی طورپر زیر قبضہ جموںو کشمیر میں بھارتی پولیس نے آج جموں پریس کلب میں بین المذاہب ہم آہنگی کانفرنس کومنعقد کرنے کی اجازت نہیں دی ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کانفرنس کا اہتمام یونائیٹڈ پیس الائنس نے اقوام متحدہ کی جانب سے ہر سال یکم سے 7فروری تک منائے جانے والے بین المذاہب ہم آہنگی ہفتے کے سلسلے میں کیاتھا ۔ بین المذاہب کانفرنس میں ممتاز علمائے دین کے علاوہ سیاسی اورسماجی کارکنوں کی بڑی تعدادکو شرکت کی دعوت دی گئی تھی۔ جن میں مولانا حبیب الرحمان ،بابا کنڈیشوری جی مہاراج ، سردار سرجیت سنگھ، فادر وجے کمار، وین لوبزانگ لاما اور پربودھ جینی شامل تھے۔ گزشتہ روز پولیس نے کانفرنس کے منتظمین آئی ڈی کھجوریہ، میر شاہد سلیم ،نریندر سنگھ خالصہ اور سنی کانت چب کو مقامی تھانوں میں طلب کیاتھا اورکانفرنس کو منسوخ کرنے کیلئے ان پر دبائو بڑھایاتھا۔ منتظمین نے قابض انتظامیہ جو جموں و کشمیر کی صورتحال کو معمول کے مطابق ہونے کادعویٰ کرتی ہے محبت اور امن کو فروغ دینے کے لیے اس طرح کی کانفرنس کے انعقاد کی اجازت نہ دینے پر حیرانگی کا اظہار کیا۔ پولیس کی کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے منتظمین نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بدترین آمریت رائج ہے جہاں بین المذاہب ہم آہنگی کانفرنس کے انعقاد کی اجازت بھی نہیں ہے ۔