کل جماعتی حریت کانفرنس کی طرف سے محمدمقبول بٹ اورافضل گورو کوشاندار خراج عقیدت
سرینگر: بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموںوکشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس نے ممتاز آزادی پسند رہنمائوں شہید محمد مقبول بٹ اور شہید محمد افضل گورو کو انکی شہادت کی برسیوں کے موقع پر شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے جدوجہد آزادی کشمیر کیلئے انکی بے مثال قربانیوںکاخیرمقدم کیا ہے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے غیر قانونی طورپر نظربند رہنمائوں شبیر احمد شاہ اور نعیم احمد خان نے نئی دلی کی تہاڑ جیل سے جاری پیغامات میں کشمیری عوام اور حریت قیادت کی اپنے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے حصول کیلئے دی گئی قربانیوں کی تاریخ انتہائی شاندار ہے اور اسے فراموش نہیں کیا جا سکتا۔انہوں نے کہا کہ حالات کچھ بھی ہوں، ہمیں اپنے حوصلے اور عزم کو برقرار رکھنا چاہیے اور اس وژن اور مشن کو جاری رکھنا چاہیے جس کے لیے 1931سے بالعموم اور 1947سے بالخصوص بے شمار کشمیریوں نے اپنی جانوں نذرانہ پیش کیا ہے۔حریت رہنمائوں نے عالمی برادری بالخصوص انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں پر زور دیا کہ وہنئی دلی کی تہاڑ جیل میں دفن دونوں شہداء کی میتوں کو کشمیریوں کے حوالے کرنے کیلئے بھارت پر دبائو بڑھائیں۔ادھر کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں ایڈوکیٹ ارشد اقبال، محمد حسیب وانی، غلام نبی وار، یاسمین راجہ، رافعہ رسول اور دیگر نے سرینگر میں جاری اپنے الگ الگ بیانات میں کہا ہے کہ محمد مقبول بٹ اور محمد افضل گورو کو پھانسی پر چڑھا کر وحشیانہ طورپر انکا قتل کیاگیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پھانسیوں سے کشمیریوں کے اس موقف کو تقویت ملتی ہے کہ بھارتی عدالتوں سے انہیں کسی قسم کا انصاف ملنے کی کوئی امید نہیں ۔انہوں نے شہید رہنمائوں کوشاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی عدلیہ کشمیریوں کے مقدمات کی سماعت کرتے ہوئے آزادی اور غیر جانبداری کو برقرار رکھنے میں بری طرح ناکام رہی ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ وہ دن دور نہیں جب کشمیر کے محکوم عوام بھارتی تسلط سے آزادی حاصل کر لیں گے۔حریت رہنمائوں نے کہا کہ "گزشتہ 70 سال سے کشمیریوں کو بحیثیت قوم تعصب اور سیاسی انتقام کا نشانہ بنایاگیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مقبول بٹ اور افضل گوروکی سزائے موت بھارتی عدلیہ کے چہرے پر ایک سیاہ دھبہ ہے۔انہوں نے شہید مقبول بٹ کو ایک دیانت دار انسان قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ بھارتی استعمار کے خلاف کشمیریوں کی مزاحمت کی علامت ہیں اور انکی یہ قربانی آئندہ نسلوں کیلئے مشعل راہ ہے ۔شہید افضل گورو کی پھانسی واضح طورپر ایک عدالتی قتل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ افضل گورو کے خلاف فیصلے نے بھارت کی عدلیہ کو بین الاقوامی سطح پر بے نقاب کر دیا ہے۔
دریں اثنا کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے کنوینر محمود احمد ساغر اور دیگر رہنمائوں چودھری شاہین اقبال، جنرل سیکرٹری شیخ عبدالمتین، امتیاز احمد وانی، شمیم شال، شیخ یعقوب، سید اعجاز رحمانی اور سید گلشن احمد نے اپنے بیانات میں کہا ہے کہ دونوں کشمیری رہنمائوں کو غیر منصفانہ ٹرائل کے بعد پھانسی کی سزا سنائی گئی۔انہوں نے محمد مقبول بٹ اور افضل گورو کی پھانسی کو عدالتی قتل قرار دیا۔ انہوں نے نئی دلی کی تہاڑ جیل سے دونوں رہنمائوں کی میتیں کشمیر منتقل کرنے کا اپنا مطالبہ بھی دوہرایااور کہا کہ محمد مقبول بٹ اور محمد افضل گورو کشمیری عوام کے ہیرو ہیں۔