مقبوضہ جموں و کشمیر

کولگام میں مسلمانوں نے کشمیری پنڈت خاتون کی آخری رسومات ادا کیں

Muslims perform last rites of Kashmiri Pandit woman in Kulgam

سرینگر: غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں مسلمانوں اور کشمیری پنڈتوں نے بھائی چارے اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی قدیم روایت کو برقرار رکھتے ہوئے ضلع کولگام کے علاقے کہروٹ میں ایک 84سالہ کشمیری پنڈت خاتون کی آخری رسومات مشترکہ طور پر ادا کیں۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بدری ناتھ رائنا کی اہلیہ سونی رائنا شوگر کے مرض میں مبتلا تھیں اور انتقال کر گئیں۔ مذکورہ خاندان نے 1990کی دہائی میں نقل مکانی نہیں کی تھی۔مقامی مسلمانوں نے گائوں میں اس کی آخری رسومات کا اہتمام کیا اور اس کے لیے لکڑی کا بندوبست کیا۔ سونی رائنا کے شوہر بدری ناتھ رائنا نے بتایاکہ ہمارا اپنے گائوں میں مسلم کمیونٹی سے گہرا تعلق ہے۔ مسلمانوں اور کشمیری پنڈتوں کے درمیان بھائی چارے کا رشتہ کئی دہائیوں سے قائم ہے۔انہوں نے کہا کہ مقامی باشندوں نے آخری رسومات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ۔انہوں نے کہاکہ مسلمان ہمارے ساتھ اور ہم ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ میری بیوی ذیابیطس کے مرض میں مبتلا تھی اور وہ آج زندگی کی جنگ ہار گئی۔ بدری ناتھ نے کہاکہ ہم ان لوگوں کے شکر گزار ہیں جنہوں نے مشکل وقت میں ہمیشہ ہمارا ساتھ دیا۔ ہم نے اپنے وطن سے ہجرت نہیں کی۔ایک مقامی رہائشی غلام رسول نے بتایا کہ ہم انسانیت پر یقین رکھتے ہیں اور آج ہم نے اپنی پنڈت برادری کے لیے تمام انتظامات کیے۔انہوں نے اسلامی تعلیمات کی اہمیت پر زوردیتے ہوئے کہا کہ اسلام ہمیں ایک دوسرے کی مدد کرنے کا درس دیتا ہے۔غلام رسول نے کہاکہ ہم محبت کو فروغ دیتے ہیں، نفرت کو نہیں۔ آج کا واقعہ ان لوگوں کے لیے ایک سبق ہے جو برادریوں کے درمیان تفرقہ ڈالنے کی کوشش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم کشمیری پنڈت خاندانوں کی حمایت جاری رکھیں گے کیونکہ وہ ہمارے دلوں میں بستے ہیں۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button