عالمی برادری کشمیریوں کو ان کاحق خودارادیت دلانے کے لئے اپنا کردار ادا کرے : مقررین سیمینار
مظفرآباد : مظفرآباد میں منعقدہ ایک سیمینار کے مقررین نے عالمی برادری اور دنیا کے بااثر اور امن پسند ممالک پر زور دیاہے کہ وہ کشمیریوں کو درپیش مشکلات کے خاتمے اور بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ حق خودارادیت دلانے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق جموں و کشمیر پیس اینڈ جسٹس آرگنائزیشن کے زیر اہتمام”معاہدہ امرتسر سے کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے تک: سفر آزادی اورامن ”کے عنوان سے منعقدہ سمینار سے مختلف اسکالرز ، نوجوان رہنمائوں اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے خطاب کیا۔جموں و کشمیر پیس اینڈ جسٹس آرگنائزیشن کے سربراہ اور تقریب کے میزبان تنویر الاسلام نے 16مارچ 1846کے بدنام زمانہ معاہدہ امرتسر اور کشمیریوں کی سیاسی، سماجی، اور معاشی زندگی پراس کے اثرات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے 1947میں تقسیم ہند کے بعد کشمیریوں کے ساتھ روا رکھے جانے والے غیر انسانی سلوک اور انسانی حقوق کی پامالیوں پرتفصیلی روشنی ڈالی۔ انہوں نے عالمی برادری بالخصوص امریکہ، برطانیہ اور سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، کویت اور قطر سمیت خلیجی ممالک سے اپیل کی کہ وہ بھارت کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات کو بروئے کار لاتے ہوئے کشمیریوں کو حق خودارادیت سمیت ان کے حقوق دلائیں۔ دیگرمقررین نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری تحریک حق خودارادیت کے مختلف پہلوئوں کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ بدنام زمانہ معاہدہ امرتسر کے بعد آمرانہ ڈوگرہ حکمرانی کے جس نظام کو متعارف کرایا گیا، اس کے نتیجے میں کشمیریوں کی غلامی، استحصال اور پسماندگی کا ایک ایسا دور شروع ہوا جس کا تسلسل ابھی تک جاری ہے۔ مقررین نے کشمیر پر ڈوگرہ حکمرانوں سے لیکر بھارت کی جانب سے دفعہ370اور 35A کے خاتمے تک کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کو اجاگرکیا اور ان کی مذمت کی۔ سیمینار سے دیگر لوگوں کے علاوہ ممتاز اسکالر پروفیسر شاہد حسین، پروفیسر ساجد حسین، سینئر صحافی خضر حیات عباسی اورمحمد یاسین خان نے بھی خطاب کیا۔