بھارت :پولیس نے اترپردیش میں مسلمانوں کو ووٹ ڈالنے سے روک دیا
لکھنو: بھارت میں بی جے پی کے زیر اقتدار ریاست اترپردیش میں مسلمان ووٹروں کا کہناہے کہ سات مرحلوں پر مشتمل بھارتی پارلیمانی انتخابات کے تیسرے مرحلے میں پولیس نے انہیں ووٹ ڈالنے سے روکنے کے لیے طاقت کا استعمال کیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مسلمان ووٹروں نے بتایا کہ پولیس نے ریاست کے سنبھل لوک سبھا حلقے میں مسلمانوں کو ووٹ ڈالنے سے روکنے کے لیے لاٹھی چارج کیا۔ سوشل میڈیا پر کئی ویڈیوز وائرل ہوئی ہیںجن میں پولیس ووٹروں کے خلاف طاقت کا استعمال کررہی ہے۔مسلمانوں نے بتایا کہ پولیس نے ان کے شناختی کارڈ اور ووٹرسلپ بھی چھین لئے۔سماج وادی پارٹی نے اپنے آفیشل ہینڈل سے ایکس پر ایک ویڈیو پوسٹ کی جس میں پولیس کی پٹائی کے بعد ووٹروں کے زخموں کو دکھایا گیا ہے۔ فوٹیج میں کچھ بزرگ ووٹروں کو پولیس مظالم کی وجہ سے بے ہوش ہوتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ ایک اور ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پولیس کی طرف سے منتشر کئے جانے کے بعد پولنگ بوتھ سے ووٹروں کی ایک بڑی تعداد واپس جارہی ہے۔ایک ویڈیو میں کچھ مسلم خواتین کہہ رہی ہیں کہ انہیں ووٹ ڈالنے سے روک دیا گیا اور پولنگ بوتھ سے واپس بھیجا گیا۔سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے پولیس کارروائیوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ پولیس اور انتظامیہ کا رویہ ناقابل قبول ہے۔انہوں نے کہاکہ سنبھل میں پولیس لوگوں پر حملہ کر رہی ہے اور مین پوری میںسماج وادی پارٹی کے کارکنان اور رہنمائوں کو حراست میں لیا جا رہا ہے۔سنبھل ایک قابل ذکر مسلم آبادی والا حلقہ ہے۔