مقبوضہ جموں و کشمیر

سانبا:بھارتی پولیس کا گجر برادری کے افراد پر طاقت کا وحشیانہ استعمال ، متعدد زخمی

بھارتی ریاستی دہشت گردی کی وجہ سے کشمیری خاندان شدید مشکلات سے دوچار

aجموں: بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں بھارتی پولیس نے ضلع سانبا میں انسداد تجاوزات مہم کے خلاف احتجاج کرنے والے گجر بکروال برادری کے افراد پر طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہو گئے ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق قابض بھارتی انتظامیہ نے ضلع کے علاقے باری برہمنہ میں بلول نالے کے قریب انسداد تجاوزات کی نام نہاد مہم شروع کر رکھی ہیں ۔ اب تک کم از کم 20 ایکڑ اراضی پر قبضہ کرلیا گیا ہے اور مسلم گجر برادری سے تعلق رکھنے والے کم از کم 40 مکانات مسمار کر دیے ہیں ۔ گجر برادری کے متاثرہ لوگوں نے مہم پر شدید احتجاج کیا ۔ پولیس نے مظاہرین پر شدید لاٹھی چارچ کیا اور آنسو گیس کے گولے داغے جس کے نتیجے میں کئی افراد زخمی ہو ئے۔
مودی حکومت نے مقبوضہ علاقے میں مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کیلئے کشمیریوں کی زمینوں ، مکانوں اور دیگر املاک پر قبضے کی مذموم مہم تیز کر دی ہے ۔
دریں اثنا،بھارتی فوج اور پولیس کی ایک مشترکہ ٹیم نے آج کٹھوعہ ضلع کے جاکھول-جوتھانہ علاقے میں بھی بڑے پیمانے پر تلاشی آپریشن شروع کر دیاہے۔ بھارتی فورسز اہلکار گھر گھر تلاشی لے رہے ہیں اور مکینوں کو ہراساں کر رہے ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے شعبہ تحقیق کی طرف سے آج ”خاندانوں کے عالمی دن“ پر جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کشمیری خاندان 1947سے جاری بھارتی ریاستی دہشت گردی کیوجہ سے سخت مسائل و مشکلات کا شکار ہیں ۔رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارت نے جموں و کشمیر پر اپنا غیر قانونی قبضہ برقرار رکھنے کیلئے وہاں دس لاکھ سے زائد فورسز اہلکار تعینات کرر کھے ہیں اورمقبوضہ علاقہ اس وقت دنیا کا سب سے بڑا فوجی تعیناتی والا خطہ بن چکاہے ۔ قابض بھارتی فوجی نہتے کشمیریوں کو روز قتل ، گرفتار اور خواتین کی بے حرمتی کر رہے ہیں ۔ بھارتی فوجیوں، پیرا ملٹری اور پولیس اہلکاروں نے 1990 سے اب تک 8ہزار سے زائد کشمیریوں کو حراست میں لینے کے بعد لاپتہ کیا ہے۔رپورٹ میں مزید کہا کہ غیر قانونی بھارتی قبضے کیوجہ سے کشمیری خاندان بکھر چکے ہیں، بھارتی ظلم وستم کی وجہ سے صرف گزشتہ تیس برسوں میں ہزاروں خاندان مقبوضہ علاقے سے آزاد جموں وکشمیر اور پاکستان ہجرت پر مجبورہوئے ہیں۔
سرینگر کی ایک عدالت نے معروف کشمیری صحافی آصف سلطان کو غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون ”یو اے پی اے“ کے تحت دائر ایک مقدمے میں ضمانت دے دی ہے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں وکشمیر شاخ کے زیر اہتمام منعقدہ ایک تقریب کے مقررین نے کشمیر کاز کے حوالے سے عالمی سطح پر بیداری پیدا کرنے میں تارکین وطن پاکستانیوں اور کشمیریوں کی انتھک کوششوں کو سراہا ہے۔انہوںنے کہا کہ ایک ایسے وقت میں جب بھارت نے مقبوضہ علاقے میں ریاستی دہشت گردی کی انتہا کر دی ہے، ہمیں مظلوم کشمیریوں کے حق میں عالمی حمایت کے حصول کیلئے ایک متفقہ اور جامع حکمت عملی اپنانے کی ضرورت ہے۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button