جموں وکشمیر میں بی جے پی کی کٹھ پتلیوں کیلئے کوئی جگہ نہیں، رپورٹ
سری نگر: بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں لوگوں نے بھارتی پارلیمنٹ کے انتخابات میں حصہ لیکر بھارتیہ جنتاپارٹی(بی جے پی) کو یہ واضح پیغام دیا ہے کہ مقبوضہ علاقے میںاسکے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کی ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ کشمیری غیر قانونی بھارتی تسلط سے آزادی کیلئے ایک عظیم جدوجہد کر رہے ہیں ، انکا واحد مطالبہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خود ارادیت کی فراہمی ہے ، نام نہاد بھارتی انتخابات کشمیریوں کیلئے گوکہ کوئی معنی نہیں رکھتے تاہم اس مرتبہ انہوں نے صرف اس وجہ سے بھارتی انتخابات میں دلچسپی ظاہر کی تاکہ ووٹ کے ذریعے پر امن طریقے سے بی جے پی کو اسکی کشمیر دشمن کارروائیوں اور اقدامات کا ایک منہ توڑ جواب دے سکے۔
دریں اثناسیاسی تجزیہ کارڈاکٹر شیخ شوکت نے انتخابی نتائج پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ انجینئر رشید کی جیت بھارتیہ جنتاپارٹی کیلئے ایک واضح پیغام ہے کہ کشمیرمیں اسکی کٹھ پتلیوں کیلئے کوئی جگہ نہیں ، انجینئر رشید غیر قانونی بھارتی قبضے کے ناقد رہے ہیں اور وہ استصواب رائے کا برملا مطالبہ کرتے ہیں ۔
ایک اور سیاسی تجزیہ کار ڈاکٹر صدیق واحد نے نوٹ کیا کہ یہ انتخابی نتیجہ کشمیر کی حق خود ارادیت کی جدوجہد کی تاریخ میں ایک اہم پیشرفت ہے۔ نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ عوام اپنے حقوق اور آزادی کا مطالبہ کرنے کے لیے ہر دستیاب پلیٹ فارم کو استعمال کرنے کے لیے تیار ہیں۔
کشمیریوں نے انجینئر رشید کو ووٹ دے کر دہلی کو واضح پیغام دیا ہے کہ وہ ہماری امنگوں کا احترام کرے اور ہمیں حق خود ارادیت دے۔