پاکستان

پاکستان کا اقوام متحدہ میں ایک بارپھر کشمیریوں کو انکا حق خودارادیت دینے کامطالبہ

rabia ejaz foreign officeاقوام متحدہ:
پاکستانی نے ایک بارپھر بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کے عوام کو ان کا ناقابل تنسیخ حق خودارادیت دینے کامطالبہ کیا ہے جیسا کہ اقوام متحدہ کے چارٹر اور سلامتی کونسل کی قرارادوں میں کشمیریوںکو انکے اس بنیادی حق کی ضمانت فراہم کی گئی ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ان خیالات کااظہار اقوام متحدہ میں پاکستانی مشن کی سیکنڈ سیکرٹری رابعہ اعجاز نے 193رکنی جنرل اسمبلی میں رسپانسیبلٹی ٹو پروٹیکٹ یعنی تحفظ کی ذمہ داری(آر 2 پی) پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے کیا۔انہوں نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کے عوام کو ان کا حق خودارادیت دلا کر ان کے مصائب کو دور کرے جیسا کہ اقوام متحدہ کے چارٹر اور یو این ایس سی کی متعدد قراردادوں میں درج ہے۔پاکستانی مندوب نے کشمیر کو اپنا اٹوٹ انگ بنانے کے بھارت کے دعوے کومسترد کرتے ہوئے کہاکہ بھارت جانتاہے کہ اس کے 5 اگست 2019 میں جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے اقدام کو جموں و کشمیر کے عوام کبھی بھی قبول نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کا تنازعہ نہ تو آئینی ہے اور نہ ہی بھارت کا اندرونی معاملہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ہمیشہ سے سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے تحت بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ رہا ہے اور رہے گا۔انہوں نے کہاکہ جموں و کشمیر اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے تحت بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے۔بھارتی وفد کے اشتعال انگیز تبصروں کے جواب میں، رابعہ اعجاز نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کو مذہبی اقلیتوں کے ساتھ بھارت کے غیر مہذب سلوک کے بارے میں آگاہ کیا ہے اور بھارت سے ملک میں خطرناک اسلامو فوبک رجحان کو ختم کرنے کامطالبہ کیا ہے،جس کی اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ماہرین کی طرف سے حمایت کی گئی ہے۔ انہوں نے بحث کے دوران بھارتی مندوب سے سوال کیا کہ کیا وہ حالیہ واقعے کا جواز پیش کر سکتے ہیں جب ایک بی جے پی رہنما نے کھلم کھلا2 لاکھ مسلمانوں کو قتل کرنے کی دھمکی دی تھی اور یہ بھی الزام عائد کیا کہ یہ دہشت گردی کے زمرے میں آتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ بھارتی قیادت سیاسی فائدے کے لیے مسلم مخالف بیان بازی کا بے دریغ استعمال کررہی ہے ۔انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنی ایک حالیہ انتخابی تقریر کے دوران مسلمانوں کو درانداز کہا جو بھارت میں اقلیت ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بھارتی قیادت ملک میں فرقہ وارانہ کشیدگی کو بڑھانے پر تلی ہوئی ہے۔ انہوں نے واضح کیاکہ بھارتی حکومت نہ صرف اقلیتو ں ،خاص طور سے مسلمانوں کے خلاف سنگین جرائم کے ارتکاب کی حمایت کرتی بلکہ خودبھی سنگین جرائم میں ملوث ہے۔پاکستانی مندوب نے کہا کہ بھارت اپنے ہمسایہ ممالک کے خلاف دہشت گردی کو ریاستی پالیسی کے آلہ کار کے طور پر استعمال کرتا ہے اور دوسروں پر انگلی اٹھاتا ہے جبکہ وہ خود دہشت گردی کی ریاستی سرپرستی میں ملوث ہے اورقتل و غارت گری کی عالمی فرنچائز چلا رہا ہے۔ بھارتی حکومت نے مختلف دہشت گرد سرگرمیوں میں ملوث اپنے شہریوں کوپابندیوں کی فہرست میں شامل ہونے سے روکنے کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پابندیوں کے قوانین کا غلط استعمال کیا۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button