بھارت : مدھیہ پردیش میں حکام نے مسلمان سیاستدان کا گھر مسمارکردیا
بھوپال: بھارتی ریاست مدھیہ پردیش میں ایک ہندو پجاری کے اسلام دشمن بیان کے خلاف احتجاج کرنے پر حکام نے سینئر مسلمان سیاستدان حاجی شہزاد علی کا گھرمسمار کر دیا ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یہ واقعہ پنڈت رام گری مہاراج کی طرف سے ایک تقریب کے دوران اسلام کے بارے میں متنازعہ بیان دینے کے بعد پیش آیا۔ ہندو توارہنما کے خلاف کارروائی کرنے کے بجائے حکام نے شہزادعلی کی رہائش گاہ کو بلڈوزر سے نشانہ بنایا۔کانگریس پارٹی کی رہنما پرینکا گاندھی نے اس کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں کے سروں سے چھت چھیننا انتہائی ناانصافی ہے۔ انہوں نے گھروں کو مسمار کرنے کے لیے بلڈوزر کے استعمال کو ناقابل قبول قرار دیا اور اس طرزعمل کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔یہ واقعہ بھارت میں اقلیتی برادریوں بالخصوص مسلمانوں کے خلاف ظالمانہ کارروائیوں کے رجحان کا حصہ ہے۔ مختلف رپورٹس کے مطابق بھارت میںگزشتہ دو سال میں 150,000سے زائدگھرمسمار کیے گئے ہیںجس کے نتیجے میں 738,000لوگ بے گھر ہو چکے ہیں اوران میں اکثریت مسلمانوں کی ہے۔اس واقعے سے بھارت میں اقلیتوں خاص طورپر مسلمانوں کے ساتھ روا رکھے جانے والے سلوک کے بارے میں ایک نئی بحث چھڑگئی ہے اور حزب اختلاف کی سیاسی جماعتوں اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے واقعے کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔