خراج عقیدت

شیخ تجمل الاسلام کو ان کی تیسری برسی پر شاندارخراج عقیدت

اسلام آباد: معروف دانشور، تحریک آزادی کشمیر کے سرکردہ رہنما اور کشمیر میڈیا سروس کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر شیخ تجمل الاسلام کو آج ان کی تیسری برسی پر کشمیر کاز کے لیے ان کی گران قدر اور بے مثال خدمات پر زبردست خراج عقیدت پیش کیا گیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق شیخ تجمل الاسلام 2021میں آج ہی کے دن ایک ماہ سے زائد عرصے تک کورونا وائرس کے خلاف لڑتے ہوئے اسلام آباد کے ایک ہسپتال میں داعی اجل کو لبیک کہہ گئے تھے۔ کے ایم ایس نے انہیں خراج عقیدت پیش کرنے کےلئے ایک دعائیہ مجلس کا اہتمام کیا جس میں ادارے کے تمام عملے نے شرکت کی۔ دعاسے قبل عملے کے ارکان نے مرحوم کی یادیں دہراتے ہوئے کہا کہ شیخ تجمل الاسلام نے کے ایم ایس کو ایک منظم اور فعال ادارے میں تبدیل کیااور اسے مقبوضہ جموںوکشمیر کی صورتحال کے حوالے سے ایک مستند اور قابل اعتماد ذریعہ بنایا۔انہوںنے کہا کہ شیخ تجمل الاسلام کی تحریک آزادی کے حوالے سے گرانقدر خدمات ہمیشہ یاد رکھیں جائیں گی۔
یاد رہے کہ شیخ تجمل الاسلام کا تعلق سرینگر سے تھا۔ انہوں نے 1975 میں کشمیر یونیورسٹی سرینگر سے ایل ایل بی اور 1980 میں اسی یونیورسٹی سے ایم اے اردو کیا۔ وہ طالب علمی کے دوران 1979 سے 1984 تک مقبوضہ علاقے میں اسلامی جمعیت طلبہ کے ناظم اعلیٰ رہے ۔ وہ سرینگر سے شائع ہونے والے جماعت اسلامی کے اخبار اذان کے علاوہ دیگر کئی روزناموں کیساتھ بطور مدیر وابستہ رہے۔وہ 1975تا1984 تک سرینگر میں وکالت بھی کرتے رہے۔شیخ تجمل الاسلام کوجموں و کشمیر پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کو چیلنج کرنے پربھارتی غیض وغضب کا سامنا کرنا پڑا اورانہوں نے 1974سے 1984تک کئی بار جیل کی صعوبتیں برداشت کیں۔ بھارتی چیرہ دستوں کی وجہ سے وہ بعدازاںپاکستان ہجرت پر مجبور ہوئے۔پاکستان ہجرت کے بعد 1998 سے 1999 تک پاکستان ٹیلی ویژن کے نیوز سیکشن کے ساتھ وابستہ رہے۔ انہوں نے 1992 سے 2000 تک انسٹی ٹیوٹ آف کشمیر افیرئرز کی سربراہی کی ۔بعد ازاں وہ 1999میں ” کشمیر میڈیا سروس “ کے ساتھ بطور ایگزیکٹو ڈائریکٹر وابستہ ہو گئے اور اپنی آخری سانس تک اس ادارے کے ساتھ منسلک رہے۔شیخ تجمل الاسلام نے کشمیر کے بارے میں مختلف عالمی کانفرنسوں اور سیمیناروں میں شرکت کی اور اپنی تقاریر میں مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی ریشہ دوانیوں ، مذموم منصوبوں ، شاطرانہ چالوں کاپردہ چاک کرتے رہے ۔ وہ کشمیر کے حوالے سے مضامین بھی تحریر کرتے رہے ۔ صحافتی حلقوں میں ان کی بہت عزت وتوقیر کی جاتی تھی۔

دریں اثناتجمل الاسلام کی برسی پر منعقدہ ایک سیمینار کے مقررین نے تحریک آزادی کشمیر کے ابلاغی محاذ پر مرحوم رہنما کی خدمات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی تحاریر اور تقاریر کے ذریعے مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی ریشہ دوانیوں ، مذموم منصوبوں اور شاطرانہ چالوں کا بھر پور انداز سے پردہ چاک کرتے رہے ۔ انہوںنے کہا کہ شیخ تجمل الاسلام انتہائی زیرک اور دور اندیش رہنما تھے ، وہ تفرقہ بازی کے انتہائی خلاف تھے اور نظم و ضبط اور اتحاد و اتفاق کو کامیابی کی کنجی سمجھتے تھے۔
انہوںنے کہا کہ شیخ تجمل اسلام نے بطور ڈائریکٹر کشمیرمیڈیا کو ایک نئی شاخت دی اور اسے ایک انتہائی فعال ادارہ بنایا۔ مقرریں نے کہا کہ شیخ صاحب ایک انتہائی جہاندیدہ انسان تھے اور کیسی بھی معاملے کے حوالے سے کوئی نتیجہ اخذ کرنے سے پہلے اسکے ہر پہلو تک پہنچنے کی کوشش کرتے۔
انہوں نے کہا کہ شیخ صاحب کی وفات سے تحریک آزادی کشمیر ایک عظیم رہنما سے محروم ہو گئی ۔ مقررین نے کہا کہ تحریک آزادی کشمیر کی تاریخ میں مرحوم رہنما کی خدمات سنہری حروف سے لکھی جائیں گی۔سیمینار کا اہتمام سیمنار یونائیٹڈ کشمیر جرنلسٹس ایسوسی ایشن” یکجا” اور کشمیر الیوم نے مشترکہ طور پر کیا تھا۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button