APHC-AJK

بی جے پی دنیا کو گمراہ کرنے کیلئے مقبوضہ کشمیرمیں سنگینوں کے سائے میں نام نہاد الیکشن کروارہی ہے، حریت رہنماء

اسلام آباد: کل جماعتی حریت کانفرنس آزادجموں وکشمیرشاخ کے رہنمائوں نے کہاہے کہ ہندو نسل پرست بھارتی جنتا پارٹی دنیا کو گمراہ کرنے کے لیے اور سپریم کورٹ کی ہدایت پر مقبوضہ کشمیرمیں دس لاکھ بھارتی قابض فوجیوں کی سنگینوں کے سائے میں نام نہاد الیکشن کروارہی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کشمیری حریت رہنمائوں محمد فاروق رحمانی ، محموداحمد ساغر، ایڈووکیٹ پرویز احمد شاہ،طاہرمسعود اورزاہد صفی نے اسلام آباد پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بی جے پی حکومت نے 5 اگست 2019کے بعد نہتے کشمیریوں پر مظالم کی انتہا کر دی ہے۔ ریاست کی مسلم اکثریتی شناخت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کیلئے نام نہاد انتخابات سے قبل نئی حلقہ بندی اپنی من مانی سے کرائی گئی اور 42لاکھ ہندوئوں کو جموں وکشمیر کے نئے ڈومیسائل سرٹیفیکیٹس جاری کئے گئے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ مقبوضہ علاقے میں39ہزار کنال اراضی کو غیر کشمیری ہندوئوں کیلئے مختص کیا گیا۔مدارسِ پرقبضہ کیا گیا ہے۔ نظام تعلیم کو ہندو نصاب میں تبدیل کیا گیااور اردوزبان کو ختم کرکے ہندی کو رائج کیاجارہاہے ۔حریت رہنمائوں نے واضح کیا جو بھی نام نہاد انتخابات میں ہندوستان کے ساتھ ہے اسکا حریت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ یہ لوگ صرف حریت کا نام استعمال کررہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ 25سال سے کشمیری نوجوان جیلوں میں قیدہیں۔ان کے اہلخانہ کو ان سے ملاقات کی اجازت نہیں ہے۔

انہوں نے کہاکہ کشمیر میں 1951سے ڈھونگ انتخابات کا سلسلہ جاری ہے اور اقوام متحدہ کے قوانین کو پامال کیا جارہا ہے۔حریت رہنمائوں نے کہاکہ جموں وکشمیر بین الاقوامی طورپر تسلیم شدہ ایک متنازعہ علاقہ ہے جس کا فیصلہ ابھی ہوناباقی ہے۔ انہوں نے کہاکہ بھارت عالمی قوانین کے مسلسل خلاف ورزی کررہا ہے ۔کشمیری حریت رہنماء نئی دلی کی تہاڑ جیل میں قید ہیں ۔صحافیوں کو ہراساں کرکے جیلوں میں قید ڈال دیا گیا۔انہوں نے کہاکہ مقبوضہ علاقے میں جھوٹے مقدمات کے تحت کشمیریوں کو گرفتار کیاجارہاہے ۔بی جی پی کے مظالم سے لوگ اپنے روزگار سے محروم ہوگئے ہیں۔حریت رہنمائوں نے کہاکہ بھارت مقبوضہ کشمیرمیں ایک فکسڈ میچ کھیلنا چاہ رہا ہے ۔ انجینئر رشید کو پولٹیکل سکورنگ کیلئے رہاکیا گیا ہے۔انہوں نے کہاکہ وہ بھارت کے سسٹم کا حصہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ جو آواز سرینگر سے بلند ہونا چاہیے تھی وہ ہم اسلام آباد سے کررہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ فاروق عبداللہ اور محبوبہ مفتی بھی اعتراف کرتے ہیں کہ قائد اعظم محمد علی جناح کا موقف بالکل درست تھا۔ہم سے اسوقت غلطی ہوئی۔ پریس کانفرنس میں حریت رہنماء محمد حسین خطیب، شیخ عبد المتین، شیخ یعقوب ،امتیاز وانی ، محمد اشرف ڈار، راجہ خادم حسین، اعجاز رحمانی ،چوہدری شاہین،میاں مظفر،محمد شفیع ڈار ،منظور ڈار، سید گلشن ،نذیر کرنائی،عدیل مشتاق، عبدالمجید لون، حمید لون، عبدالمجید میر،مشتاق احمد بٹ اورپریس نمائندگان کی بڑی تعداد بھی موجودتھی ۔

 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button