مقبوضہ کشمیر ہائی کورٹ ،5اسمبلی اراکین کی تقرری کے لیفٹیننٹ گورنرکے اختیار کیخلاف عرضداشت دائر
سرینگر:غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ہائی کورٹ میں ایک درخواست دائر کی گئی ہے جس میں کشمیر اسمبلی کیلئے پانچ اراکین کی تقرری کے لیفٹیننٹ گورنر کے اختیار کو چیلنج کیاگیا ہے ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ہائی کورٹ نے درخواست پر حتمی دلائل کیلئے5 دسمبر کی تاریخ مقرر کی ہے ۔جسٹس سنجیو کمار اور راجیش سیکھری پر مشتمل ہائی کورٹ کے خصوصی ڈویژن بنچ نے پیر کودرخواست پر سماعت کی۔ قانون ساز کونسل کے سابق رکن اور پردیش کانگریس کمیٹی کے سینئر نائب صدر رویندر شرما اوردیگر درخواست گزاروں کی طرف سے ایڈووکیٹ ڈی کے کھجوریا عدالت میں پیش ہوئے ۔ عدالت میں مودی حکومت کی طرف سے سالیسٹر جنرل تشار مہتا عدالت میں پیش ہوئے۔درخواست میں جموں و کشمیر تنظیم نوایکٹ کی ان دفعات کو چیلنج کیا گیا ہے، جن کے تحت لیفٹیننٹ گورنر کو کشمیر اسمبلی کے پانچ ارکان کے تقرر کا اختیار حاصل ہے۔رویندر شرماکے مطابق لیفٹیننٹ گورنر پانچ اراکین کی تقرری کیلئے وزرا کی کونسل سے مشورہ کرنا چاہیے۔ انہوں نے دلیل دی کہ اگر اس عمل کو نظرانداز کیا جاتا ہے تو موجودہ دفعات آئین کے بنیادی ڈھانچے اور روح کیی سنگین خلاف ورزی ہیں۔مقبوضہ کشمیرمیں حالیہ انتخابات کے بعد اس مقدمے نے خاصی توجہ حاصل کی ہے ۔ الیکشن میں نیشنل کانفرنس اورکانگریس اتحاد نے 90 میں سے 48 اسمبلی سیٹیں حاصل کی ہیں۔اس سے قبل بھارتی سپریم کورٹ نے14اکتوبر کو اس درخواست پر سماعت سے انکار کر دیا تھا اور درخواست گزار کو ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کی ہدایت دی تھی۔KMS-Y