خصوصی رپورٹ

بھارتی فورسز نے مقبوضہ جموں وکشمیرمیں گزشتہ 36سال کے دوران 922بچوں کو شہید کیا

سرینگر: غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں بھارتی فورسز نے گزشتہ 36سال کے دوران اپنی ریاستی دہشت گردی کی کارروائیوں میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کرتے ہوئے 922بچوں کو شہید کیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے شعبہ تحقیق کی طرف سے آج بچوں کے عالمی دن کے موقع پر جاری کی گئی ایک رپورٹ کے مطابق مقبوضہ علاقے میں بچے بھارت کے غیر قانونی قبضے اور فوجی جبر کا سب سے زیادہ شکار رہے ہیں۔ رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ یہ922بچے یکم جنوری 1989سے اب تک بھارتی فوج، پیراملٹری فورسزاور پولیس کے ہاتھوں شہید ہونے والے 96ہزار382 کشمیریوںمیں شامل ہیں۔رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بھارتی فورسز کے ہاتھوں شہریوں کی شہادت سے مقبوضہ جموں وکشمیرمیں 107,974بچے یتیم ہو چکے ہیں۔رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ جنازے کے جلوسوں اور پرامن مظاہرین پر بھارتی فورسزکی پیلٹ فائرنگ سے اسکول کے بچوں اور لڑکیوں سمیت ہزاروں بچے زخمی ہوئے ہیں۔ متاثرین میں سے کئی بچے مستقل طور پر نابیناہوئے یا جزوی طور پراپنی بینائی سے محروم ہو چکے ہیں جن میں 19ماہ کی حبہ جان، 4سالہ زہرہ مجید، 8سالہ آصف رشید، 8سالہ اویس احمد، 10سالہ آصف احمد شیخ اور 13سالہ میر عرفات شامل ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگست 2019کے بعد سے جب بھارت نے مقبوضہ جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کردی اورخطے پر فوجی محاصرہ مسلط کیا، گرفتار کیے گئے ہزاروں کشمیریوں میں اسکول کے بچوں کی ایک بڑی تعداد شامل ہے۔کشمیری بچے شدید نفسیاتی صدمے سے دوچارہیں۔بہت سے بچوں نے اپنی آنکھوں سے اپنے پیاروں کو قتل ہوتے ہوئے دیکھا ہے جس سے ان کی جسمانی اور ذہنی صحت پر شدید اثرات مرتب ہوئے ہیں ۔ آسیہ اندرابی، ناہیدہ نسرین اور فہمیدہ صوفی جیسی معروف شخصیات سمیت تین درجن سے زائد مائوں کی نظربندی سے ان کے بچے شدید اذیت اور تنا ئو میں مبتلا ہیں جو اپنی مائوں کی رہائی کے منتظر ہیں۔رپورٹ میں اقوام متحدہ اور عالمی برادری پر زور دیا گیا کہ وہ کشمیری بچوں کی حالت زارکا نوٹس لیں اور ان کو درپیش مسائل کو حل کریں۔رپورٹ میں مطالبہ کیاگیا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں بچوںکے حقوق کے تحفظ کے لئے بین الاقوامی ذمہ داریاں پوری کرنے کے لئے بھارت اور اس کی ہندوتوا اسٹیبلشمنٹ پر دبائو ڈالا جائے۔ رپورٹ میں دنیا کے باضمیر لوگوں پر زوردیاگیا کہ وہ کشمیری بچوں کے حقوق اوران کو درپیش مشکلات کے خاتمے کے لیے آواز اٹھائیں۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button