کشمیری بچے بھارتی قبضے کا بدترین شکار،جنوری1989سے909 بچے شہید،1لاکھ سے زائد یتیم
سرینگر20 نومبر (کے ایم ایس) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی مسلسل کارروائیوں میں گزشتہ 33برس کے دوران 909 بچوں کو شہید کیا ہے۔
آج بچوں کے عالمی دن کے موقع پر کشمیر میڈیا سروس کے ریسرچ سیکشن کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جموں و کشمیر پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کا بدترین شکار بچے ہیں۔ رپورٹ میں انکشاف کیا کہ یکم جنوری 1989 سے اب تک فوجیوں کے ہاتھوں شہید ہونے والے 95ہزار9سو 12 افراد میں 909 بچے بھی شامل ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس عرصے کے دوران فوجیوں کے ہاتھوں شہریوں کی شہاتوں کے نتیجے میں علاقے میں1لاکھ 7ہزار 8سو 54 بچے یتیم ہوئے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی فوجیوں کی طرف سے پرامن مظاہرین پر پیلٹ فائرنگ سے ہزاروں افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں تعلیمی اداروں کے نوجوان لڑکے اور لڑکیاں بھی شامل ہیں۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ 19 ماہ کی حبا جان، 4 سالہ زہرہ مجید، 8 سالہ آصف رشید، 8 سالہ اویس احمد، 10 سالہ آصف احمد شیخ اور 13 سالہ سالہ میر عرفات سمیت درجنوں افراد پیلٹ لگنے کی وجہ سے اپنی بینائی سے مکمل طور پر محروم ہو چکے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت کی طرف سے اگست 2019 میں مقبوضہ علاقے کی خصوصی حیثیت ختم کیے جانے کے بعد سے گرفتار کیے گئے ہزاروں کشمیریوں میں طلباءکی ایک بڑی تعداد شامل ہے۔کے ایم ایس رپورٹ میں کہا گیا کہ باضمیر لوگوں کو کشمیری بچوں کے حقوق کے لیے آواز اٹھانی چاہیے اور بچوں کے عالمی دن پر عالمی برادری کو مقبوضہ جموںوکشمیر میں بچوں کی حالت زار کو فراموش نہیں کرنا چاہیے۔