اتر پردیش میں بھارتی آئین کے معمار ڈاکٹربی آر امبیڈکر کے مجسمے کی توڑ پھوڑ
دو ماہ میں اس طرح کا پانچواں واقعہ ، دلت گروپوں کا بڑے پیمانے پر احتجاج
نئی دہلی: بھارتی ریاست اترپردیش میں گونڈا کے علاقے سمارو پور میں آئین ہند کے معمار اوردلت کمیونٹی کے معروف رہنما ڈاکٹر بھیم را ئوامبیدکر کے مجسمے کی توڑ پھوڑ کی گئی جس کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاج کیا جارہا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یہ حملہ ریاست میں صرف دو ماہ کے دوران اس طرح کا پانچواں واقعہ ہے جس سے دلت برادری میں شدید تشویش پائی جاتی ہے۔ مجسمے کو جو 25سال سے زیادہ عرصے سے مقامی دلت برادری کے لیے فخر اور مساوات کی علامت مانا جاتا تھا، حملے کے دوران شدید نقصان پہنچا۔ مقامی لوگوں نے اس واقعے کے خلاف سڑکوں پر نکل کر مجرموں کی فوری گرفتاری اور مجسمے کو فوری طور پر دوبارہ نصب کرنے کا مطالبہ کیا۔ دلت تنظیم ”بھیم آرمی” کے ایک سرگرم کارکن دیپک گوتم نے اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے بھارتی آئین کے معمار ڈاکٹر امبیدکر کی یادگار کی توہین قرار دیا۔انہوں نے کہاکہ آئین ہند کے معمار کے مجسمے کی توڑ پھوڑ انتہائی قابل مذمت ہے اور ہم مستقبل میں ایسے حملوں کو روکنے کے لیے حکام سے فوری کارروائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔توڑ پھوڑ کے واقعات پر بھارت میں حزب اختلاف کی جماعتوں نے بھی شدید تنقید کی ہے جنہوں نے حملوں کو بی جے پی کی زیر قیادت حکومت کی نفرت کی سیاست سے جوڑا ہے۔ کانگریس کے نیشنل سیکریٹری شاہنواز عالم نے حکمراں جماعت پر الزام لگایا کہ وہ ایک ایسے ماحول کو فروغ دے رہی ہے جس سے دلت علامتوں کے خلاف تشدد کی ان کارروائیوں کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب امبیدکر کے مجسمے کو نشانہ بنایا گیا ہو۔ صرف گزشتہ دو مہینوں میں ریاست میں اس طرح کے پانچ واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔شاہنوازعالم نے کہاکہ یہ کارروائیاں ایک بڑے ایجنڈے کا حصہ ہیں۔انہوں نے کہاکہ بی جے پی کی نفرت انگیز سیاست سے حوصلہ پا کر کچھ عناصر دلتوں کی عزت نفس کو کچلنے کی کوشش کر رہے ہیں۔