مودی حکومت مقبوضہ کشمیرمیں صیہونی پالیسیوں پر عمل پیرا ہے ، فاروق رحمانی
اسلام آباد:کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں و کشمیر شاخ کے سینئر رہنما محمد فاروق رحمانی نے بھارت میں مودی حکومت کی طرف سے مسلمانوں کی مساجد اور درگاہوں کو تیزی سے ہندو مندروں میں تبدیل کرنے کی شدید مذمت کی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق فاروق رحمانی نے ایک بیان میں مودی حکومت کے اس اقدام کو عبادت گاہوں کے ایکٹ 1991کی صریح خلاف ورزی قرار دیا، جس کے تحت بھارت میں عبادت گاہوں کو تحفظ حاصل ہے اوران عبادتگاہوں کو 15اگست 1947کی پوزیشن پر برقراررکھنے پر زوردیاگیا ہے ۔بھارت میں ہندو انتہا پسندمسلمانوں کی تاریخی مساجدکو ہندو ئوں کے مندروں کی جگہ پر تعمیر کا جھوٹا پروپیگنڈہ کرکے اشتعال انگیز طورپر خطے کی مشترکہ تاریخ اور ثقافتی ورثہ پربراہ راست حملہ کرر ہے ہیں۔فاروق رحمانی نے خبردار کیا کہ اس طرح کے اقدامات بھارت میں مسلم آبادی کو مزیدپسماندہ کرنے اور بالآخر بے گھر کرنے کے بڑے ایجنڈے کا حصہ ہیں، جو ایک خطرناک پیش رفت ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ مذہب یا نسل کی بنیاد پر مسلمانوں اورانکے مقدس مقامات کو نشانہ بنانا بین الاقوامی قانون کی بھی خلاف ورزی ہے۔انہوں نے بھارت میں مودی حکومت کے مسلمانوں کے خلاف اقدامات کا موازنہ فلسطین میں اسرائیل کے اقدامات سے کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت بھارت کے غیر قانونی طور پرزیرقبضہ جموں و کشمیر میں آبادی کا تناسب بگاڑنے اورمقبوضہ علاقے کی مسلم اکثریتی شناخت کو اقلیت میں تبدیل کیلئے صیہونی پالیسیوں پر عمل پیرا ہے ۔فاروق رحمانی نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر سخت تشویش کا اظہار کیااور عدلیہ اورمیڈیا کی آزادی اور قانون کی حکمرانی پر قدغن پر افسوس ظاہر کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ہزاروں سیاسی رہنما، کارکن اور انسانی حقوق کے علمبردار دہائیوں سے جیلوں میں قید ہیں۔انہوں نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر کی موجودہ حکومت کے پاس ریاستی امور کا کوئی اختیار نہیں ہے۔ انتظامی اختیارات مکمل طور پر لیفٹیننٹ گورنر اور بھارت کے پاس ہیں۔ آبادی کے تناسب کو بگاڑنے کیلئے کشمیری مسلمانوں کو سرکاری دفاتر سے نکالاجارہا ہے اور ان کی جگہ غیر کشمیری ہندوئوں کا تقرر کیاجارہاہے ۔فاروق رحمانی نے اقوام متحدہ پرزوردیاکہ وہ اپنی متعلقہ قراردادوں پر عمل درآمد کے ذریعے مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے بھارت پر دبائو بڑھائے۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورتحال اقوام متحدہ کے فوری اقدام کی متقاضی ہے تاکہ جموں وکشمیر میں بھارت کی آبادکاری کی پالیسیوں کاخاتمہ ہو سکے ۔انہوں نے عالمی طاقتوں اور مسلم ممالک پر بھی زور دیا کہ وہ بھارت کو خطے میں اس کے توسیع پسندانہ عزائم سے روکیں۔