خصوصی رپورٹ

آزاد کشمیر میں افراتفری پھیلانے میں دشمن ایجنسیاں بالخصوس ”را“ ملوث

 

اسلام آباد:آزاد جموں و کشمیر میںحالیہ احتجاج ، افراتفری اور بدامنی پھیلانے میں دشمن ایجنسیوں بالخصوص بھارتی ”را“ کا ہاتھ تھا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سماجی رابطوں کی چینل دی نیکسس Nexus کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آزاد جموں و کشمیر میں حالیہ مظاہروں کے پیچھے دراصل بھارت کا ہاتھ کارفرما تھا، بھارتی خفیہ ایجنسی ’را“ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کیلئے شر پسند عناصرکا استعمال کر رہی ہے ۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ دوسرے ملکوں کی طرح پاکستان اور آزادجموںوکشمیر کو بھی کرونا وبا کے سبب معاشی بحران کا سامنا کرنا پڑااور 2018 کے بعدیہاں بھی افراط زر میں کمی آئی،2021 اور 2022 میں کرنسی کی قدر میں بھی کمی واقع ہوئی اور گزشتہ حکومت کے آئی ایم ایف معاہدوں کی وجہ سے یہ کمی عروج پر پہنچ گئی۔ تاہم2023 میں معاشی استحکام واپس آنا شروع ہوا اور جیسے جیسے معیشت میں بہتری آئی ، ریاست مخالف عناصر بیرونی دشمنوں کی شہ پر پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کرنے کے سرگرم ہوگئے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ آزاد جموںوکشمیر میں بعض عناصر نے مہنگائی اور ایک صدارتی آرڈیننس کے خلاف احتجاج کیا، جسے غیر ملکی دشمن ایجنسیوں کی حمایت حاصل تھی۔آزاد جموں و کشمیر کے وزیر اعظم انوار الحق نے بھی ایک بیان میں یہ دعویٰ کیا کہ اس احتجاج کی قیادت کرنے والی” عوامی ایکشن کمیٹی “کو بھارت نے فنڈز فراہم کیے ہیں۔رپورٹ میں کہا کہ آزادکشمیر کو 23بلین کی گرانٹ فراہم کی گئی لیکن اسکے باوجود مئی 2024میں بیرونی عناصر کی شہ پر احتجاج جاری رہا ۔
رپورٹ میں میں کہا گیا ہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسی ”را “در حقیقت آزاد جموں و کشمیر کے باشندوں کو بہکانے کی کوشش کر رہی ہے۔
کے ایم ایس رپورٹ میں کہا گیا کہ اس وقت آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک بھی تسلیم کر رہے ہیں کہ پاکستان معاشی استحکام کی طرف گامزن ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ بھارت دراصل مقبوضہ جموںوکشمیر میں انسانی حقوق کی اپنی سنگین خلاف ورزیوں سے عالمی برادری کی توجہ ہٹانے کیلئے آزاد جموں وکشمیر میں روزمرہ کے شہری مسائل کو بڑھا چڑھا کر پیش رہا ہے اور اپنے مذموم مقاصد کیلئے یہاں کے لوگوں کو اکسانے کی بھر پور کوشش کر رہاہے۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button