مقبوضہ جموں و کشمیر

کل جماعتی حریت کانفرنس کا کشمیری نظربندوں کی حالت زار پر اظہار تشویش

download (1)بھارت مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیاں کر رہاہے: حریت رہنما
سرینگر11 دسمبر (کے ایم ایس) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے مقبوضہ علاقے اور بھارت کی جہنم نما جیلوں میں غیر قانونی طور پر نظر بند حریت رہنماؤں اور کارکنوں کی حالت زار پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے جنرل سیکرٹری مولوی بشیر احمد عرفانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں جیلوں میں کشمیری سیاسی نظربندوں کے ساتھ روا رکھے جانے والے غیر انسانی سلوک کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری نظربندوں کو علاج ومعالجے اور صحت بخش غذا کی فراہمی سمیت تمام بنیادی سہولیات سے محروم رکھا جا رہا ہے جس کی وجہ سے وہ مختلف بیماریوں میں مبتلا ہو چکے ہیں۔ انہوں نے جموں وکشمیر پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کے خلاف آواز اٹھانے کی پاداش میں نظر بندکل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ،نائب چیئرمین شبیر احمد شاہ، محمد یاسین ملک، آسیہ اندرابی،ڈاکٹر محمد قاسم فکتو اور دیگر نظربندوں کے مثالی جذبے اور ثابت قدمی کو خراج تحسین پیش کیا۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل اور انسانی حقوق کی دیگر تنظیموں پر زور دیا کہ وہ کشمیری نظربندوں کی فوری رہائی کیلئے بھارت پر دباؤ ڈالیں ۔
حریت رہنما اور جموں و کشمیر اتحاد المسلمین کے صدر مسرور عباس نے سرینگر میں ایک بیان میں کہا کہ بھارت مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کاارتکاب کررہا ہے اور اس نے علاقے کے لوگوں کی تمام بنیادی آزادیاں سلب کر رکھی ہیں۔
نریندر مودی کی فسطائی بھارتی حکومت نے مقبوضہ جموں وکشمیر میں فرقہ وارانہ منافرت پھیلانے کے انتہا پسند ہندو تنظیم راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ کے مذموم ایجنڈے پر عمل درآمد تیز کر دیا ہے۔ اپنے تازہ ترین اقدام میں مودی حکومت نے نقل مکانی کرنے والے کشمیری پنڈتوں کے لیے 6ہزار فلیٹس تعمیرکرنے کے لیے وادی کشمیر میں 19 مقامات کی نشاندہی کی ہے۔ سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں کے ساتھ ساتھ حریت رہنماؤں کا خیال ہے کہ مودی حکومت مقبوضہ جموں وکشمیر میں آبادی کاتناسب تبدیل کرنے کے لیے کشمیری پنڈتوںکی آڑ میں بھارتی ہندوؤں کو وادی میں بسانا چاہتی ہے۔
بھارتی ریاست بہار کے ضلع اراریہ میں ہندوانتہا پسندوں کے ایک ہجوم نے ایک مسلمان شخص کو مویشی چرانے کا الزام لگا کرپیٹ پیٹ کرقتل کردیا۔ محمد صدیق کو لاٹھیوں سے زدوکوب کیا گیا۔
ادھرسوئٹزرلینڈ، فرانس، اٹلی اور جرمنی کے 6000 سے زائد سکھ شدید برفباری اور بارشوں کے باوجود جنیوا میں جمع ہوئے اور بھارت میں سکھوں کے لئے آزاد وطن خالصتان کے ریفرنڈم میں اپنا ووٹ ڈالا۔ سکھ برادری کے لوگ ووٹنگ کے عمل میں حصہ لینے کے لیے رات بھر بسوں اور پرائیویٹ گاڑیوں میں جنیوا پہنچتے رہے ۔ سکھ خاندانوں کو لے جانے والی کئی درجن گاڑیاںشدید برفانی طوفان کے باعث جنیوا نہیں پہنچ سکیں۔” سکھز فار جسٹس” جو امریکہ میں قائم ایک تنظیم ہے، پنجاب کی بھارت سے علیحدگی اور خالصتان کے قیام کے لئے مہم کی قیادت کر رہی ہے۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button