جنرل راوت کاہیلی کاپٹر بادلوں میں گرنے کی وجہ سے گر کر تباہ ہوگیا: بھارتی فضائیہ
نئی دہلی 15 جنوری (کے ایم ایس) بھارتی فضائیہ نے کہا ہے کہ 8 دسمبر کو ریاست تامل ناڈو میں فوجی ہیلی کاپٹر کے حادثے کی تحقیقات کرنے والی کورٹ آف انکوئری نے مکینیکل خرابی، تخریب کاری یا کوتاہی کوحادثے کی وجہ ہونے کو خارج ازامکان قراردیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارت کے پہلے چیف آف ڈیفنس سٹاف جنرل بپن راوت، ان کی اہلیہ مادھولیکا اور بھارتی فورسز کے12 افسران تامل ناڈو کے علاقے کنور کے قریب فوجی ہیلی کاپٹر کے ایک حادثے میں ہلاک ہو گئے تھے۔ بھارتی فضائیہ نے مسلح افواج کی کورٹ آف انکوائری کی ابتدائی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حادثہ وادی میں موسمی حالات میں غیر متوقع تبدیلی کی وجہ سے ہیلی کاپٹر کے بادلوں میں داخل ہونے کا نتیجہ تھا۔بھارتی فضائیہ نے کہاکہ انکوائری ٹیم نے فلائٹ ڈیٹا ریکارڈر اور کاک پٹ وائس ریکارڈر کا تجزیہ کیا، اس کے علاوہ تمام دستیاب گواہوں سے پوچھ گچھ کی تاکہ حادثے کی ممکنہ وجہ کا تعین کیا جا سکے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کورٹ آف انکوائری نے مکینیکل خرابی، تخریب کاری یا لاپرواہی کو حادثے کی وجہ ہونے کو خارج ازامکان قرار دیا ہے۔رپورٹ میں کہاگیا کہ یہ حادثہ علاقے میں موسمی حالات میں غیر متوقع تبدیلی کی وجہ سے ہیلی کاپٹر کے بادلوں میں گرنے کی وجہ سے ہوا جس سے پائلٹ بدحواس ہو گیا۔آئی اے ایف نے کہا کہ کورٹ آف انکوائری نے اپنے نتائج کی بنیاد پر کچھ سفارشات کی ہیں جن کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ بھارت کے دفاعی ماہرین اور سوشل میڈیا صارفین نے جنرل بپن راوت کی ہلاکت کو اندرونی سازش کا شاخسانہ قراردیا ہے۔