لوجہاد کا الزام لگا کربجرنگ دل کے کارکنوں کا مسلمان شخص پر وحشیانہ تشدد
بھوپال 20 جنوری (کے ایم ایس)
بھارتی ریاست اتر پردیش میں ہندو انتہاپسند تنظیم بجرنگ دل کے کارکنوں نے ایک مسلمان شخص کوجو ٹرین پر ایک شادی شدہ ہندوخاتون کے ساتھ سفر کر رہا تھاتشدد کا نشانہ بنایا اور زبردستی ٹرین سے اتار کر گھنٹوں تک اجین ریلوے اسٹیشن پر روکے رکھا۔
بجرنگ دل کے کارکنوں نے مدھیہ پردیش کے اجین ریلے اسٹیشن پر مسلمان شخص پر لوجہاد کا الزام لگاتے ہوئے اسے تشدد کا نشانہ بنایا اور زبردستی ٹرین سے اتار کرریلوے پولیس کے حوالے کر دیا۔ بعدازاں دونوں کے اہلخانہ نے پولیس کے سامنے تصدیق کی وہ دونوں فیملی فرینڈز ہیں اور ایک دوسرے کو جانتے ہیں جس کے بعد انہیں پولیس نے جانے دیا۔ اس واقعے کی سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں اپنی شناخت بجرنگ دل کے کارکنوں کے طور پر کرانے والے تین افراد نے آصف شیخ کو ٹرین سے گھسیٹتے ہوئے اتارااور وہ اسے زبردستی پولیس اسٹیشن لے گئے جبکہ مذکورہ ہندو خاتون بھی ان کے پیچھے پیچھے چلتی ہوئی نظر آرہی ہے ۔ پولیس اسٹیشن کے اندر ریکارڈ کی گئی ایک اور ویڈیو میں ہندو خاتون بجرنگ دل کے کارکنوں پر چیختے ہوئے نظر آ رہی ہے۔خاتون چیختے ہوئے کہتی ہے کہ ”تمہاری ایک غلط فہمی میری زندگی خراب کر سکتی ہے، میں بالغ ہوں اور ایک اسکول میں پڑھاتی ہوں”۔ ریلوے پولیس کے مطابق یہ واقعہ 14جنوری کو پیش آیا تھا ۔