پیگاسس اسپائی ویئر کی خریداری پر مودی کے خلاف بھارتی سپریم کورٹ میں درخواست دائر
نئی دہلی31 جنوری (کے ایم ایس) اسرائیل سے پیگاسس اسپائی ویئر کی خریداری پر وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے لیے بھارتی سپریم کورٹ میں ایک نئی درخواست دائر کی گئی ہے۔
یہ درخواست زیر التواءپیگاسس کیس میں سرکردہ درخواست گزار ایڈووکیٹ ایم ایل شرما کی طرف سے دائر کی گئی اور اس میں کہاگیا ہے کہ نیویارک ٹائمز نے ایک تفصیلی رپورٹ شائع کی جس میں بتایا گیا کہ جولائی 2017 میں مودی حکومت نے پیگاسس کو اسرائیلی فرم سے خریداہے۔جمعہ کو شائع ہونے والی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 2017 میں بھارت اور اسرائیل نے ہتھیاروں اور انٹیلی جنس سے متعلق آلات کے ایک پیکیج کی 2 ارب ڈالر میںفروخت پر اتفاق کیا تھا۔ اس میں مزید کہا گیا ہے کہ پیگاسس اور میزائل سسٹم اس معاہدے کامرکزی حصہ ہیں۔درخواست میں کہا گیاہے کہ اپریل 2017 میں یہ خبر آئی تھی کہ بھارت نے اپنی فوج کو فضائی دفاعی میزائلوں کی فراہمی کے لیے اسرائیل ایرو اسپیس انڈسٹریز کے ساتھ 2 ارب ڈالر کا معاہدہ کیا ہے۔درخواست میں ایف آئی آر کے اندراج اور عوامی رقم کی وصولی کے لیے جو غیر قانونی معاہدے کے لیے ادا کی گئی ہے ، نریندر مودی اور دیگر متعلقہ حکام کے خلاف قانون کے مطابق مقدمہ چلانے کی استدعا کی گئی ہے ۔ درخواست گزار نے اسرائیلی عدالت کو ایک خط لکھنے کی بھی درخواست کی ہے تاکہ حکومت کی طرف سے این ایس او کے دفتر اور دیگر مقامات پر چھاپے کے دوران ضروری شواہد حاصل کیے جائیں،جو ابھی تک زیر التواءہے۔بھارتی سپریم کورٹ نے27 اکتوبر کوکہا کہ وہ سچائی کا تعین کرنے کے لیے کیس چلانے پر مجبور ہے، عدالت نے پیگاسس جاسوسی کے الزامات کی تحقیقات کے لیے ایک آزاد ماہر تکنیکی کمیٹی کا تقرر کیا جس کی نگرانی سپریم کورٹ کے ایک ریٹائرڈ جج جسٹس آروی رویندرن کررہے ہیں۔عدالت نے ٹیکنیکل کمیٹی کو اختیار دیا کہ وہ جس طرح مناسب سمجھے تفتیش کر سکتی ہے اور انکوائری کے سلسلے میں کسی بھی شخص کا بیان لے سکتی ہے اور کسی بھی ادارے یا فرد کا ریکارڈ طلب کر سکتی ہے۔پیگاسس پر جاسوسی کے الزامات کی آزادانہ تحقیقات کے لئے بھارتی سپریم میں کئی درخواستین دائر کی گئی ہیں اور درخواست گزاروں میں ایڈوکیٹ ایم ایل شرما کے علاوہ سی پی آئی-ایم کے رکن پارلیمنٹ جان برٹاس، صحافی این رام، آئی آئی ایم کے سابق پروفیسر جگدیپ چوکر، نریندر مشرا، پرانجوئے گوہا ٹھاکرتا، روپیش کمار سنگھ، ایس این ایم عابدی اور ایڈیٹرز گلڈ آف انڈیاشامل ہیں۔