مقبوضہ جموں و کشمیر

ہندوتوابھارتی حکومت مقبوضہ جموں و کشمیر میں نسل کشی کے مذموم منصوبے پر عمل پیرا ہے، شہر یار آفریدی

اسلام آباد 02 فروری (کے ایم ایس) پارلیمانی کمیٹی برائے کشمیر کے چیئرمین شہریار خان آفریدی نے کہا ہے کہ بھارت کی ہندوتوا حکومت مقبوضہ جموں و کشمیر میں نسل کشی کے مذموم منصوبے پر عمل پیرا ہے اور وہ کشمیریوں کو قتل ، ملازمتوں اور روزگار سے محروم اور ان کے گھروں کو مسمار کر رہی ہے ۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق شہریار آفریدی نے انسٹی ٹیوٹ آف ریجنل سٹڈیز (آئی آر ایس) کے زیراہتمام ”خوف اور آگ کے سائے میں کشمیر“کے عنوان سے اسلام آباد میں منعقدہ سیمینار کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے نسل کشی کے منصوبے کے تحت بھارتی فوجیوں نے جنوری 2022 میں مقبوضہ علاقے میں 27 نوجوانوں کو12فرضی جھڑپوں میں شہید کیا جبکہ دنیا نے اسکا کوئی نوٹس نہیں لیا۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت مقبوضہ علاقے میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے میں ملوث ہے ۔شہریار آفریدی نے کہا کہ فسطائی مودی حکومت نے مسلم اکثریتی کشمیر میں ہندو فسطائی انتظامیہ قائم کر رکھی ہے جس کی سربراہی سول اور پولیس انتظامیہ میں دائیں بازو کے ہندو افسر کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت عالمی قوانین اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی مکمل خلاف ورزی کرتے ہوئے مقبوضہ علاقے میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنا چاہتا ہے اور وہ ہندوو¿ں کو صنعتوں، سیاحت، تعلیم اور سرکاری ملازمتوں میں داخل کر رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے کشمیر میں میڈیا کو بھی مجرمانہ بنادیا ہے اور صحافیوں اور میڈیا ہاو¿سز کے گرد گھیرہ تنگ کر دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارتی قابض حکومت جموں و کشمیر کے آزادی پسند عوام کے خلاف جنگی جرائم کی مرتکب ہو رہی ہے جبکہ کشمیر کی نسل کشی پر دنیا کی خاموشی سوالیہ نشان ہے۔دفتر خارجہ کے ترجمان عاصم افتخار نے کہا کہ پوری پاکستانی قوم کشمیریوں کی حمایت میں متحد ہے اور یہ حمایت کسی بھی صورت میں جاری رہے گی۔ آزاد جموںوکشمیر کی ساست دان فرزانہ یعقوب نے کہا کہ کشمیریوں کی نسل کشی بلا روک ٹوک جاری ہے اور دنیا کو یہ بتانے کی ضرورت ہے کہ کس طرح ایک مذموم منصوبے کے تحت کشمیریوں کو ختم کیا جا رہا ہے۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button