عالمی برادری مقبوضہ جموں وکشمیر میں قتل عام کاسلسلہ بند کرائے،کل جماعتی حریت کانفرنس
لبریشن فرنٹ فروری کو” ماہ مقبول بٹ اور یاسین ملک کو رہا کرو “ کے طور پر منائے گا
سرینگر 06 فروری (کے ایم ایس) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے عالمی برادری سے مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں علاقے میں قتل و غارت گری کو روکا جا سکے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں ایک بیان میں جموں وکشمیر کے بہادر عوام کے مزاحمتی کردار کو سراہتے ہوئے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس سے مداخلت کی درخواست کی تاکہ بھارتی فوجیوں کی طرف سے بیگناہ نوجوانوں کے جعلی مقابلوں میں بے رحمانہ قتل، غیر قانونی گرفتاریوں اور مکانات کی تباہی کو روکا جا سکے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس نے میر واعظ عمر فاروق اور دیگر حریت رہنماو¿ں کی مسلسل غیر قانونی نظربندی کی مذمت کی۔
جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ نے ایک بیان میں فروری کو ” ماہ محمد مقبول بٹ اور محمد یاسین ملک کی رہائی مہم“ کے طور پر منانے کا اعلان کیا۔ بیان میں کہا گیا کہ پارٹی محمد مقبول بٹ اور محمد افضل گورو کے یوم شہادت کو شاندار طریقے سے منائے گی۔
جوڈیشل مجسٹریٹ پلوامہ نے سرینگر سے شائع ہونے والے انگریزی اخبار” کشمیر والا “کے ایڈیٹر فہد شاہ کو 10 روزہ پولیس ریمانڈ میں دے دیا ہے۔ فہد شاہ کو مقبوضہ علاقے میں فرضی مقابلوں کی رپورٹوں کی اشاعت پر گرفتار کیا گیا ہے۔
دریں اثنا نیشنل کانفرنس، پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی، کانگریس اور دیگر سیاسی جماعتوں نے بھارتی حد بندی کمیشن کی مقبوضہ جموںوکشمیر سے متعلق مسودہ رپورٹ پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ کوئی بھی سیاسی، سماجی اور انتظامی وجہ سفارشات کا جواز نہیں بن سکتی۔پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے ترجمان نے کہا کہ کمیشن نے آئینی ادارے کے بجائے خود کو بھارت میں حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے حاشیہ بردار کے طور پر ثابت کیا ہے۔ کانگریس کے سینئر رہنما سیف الدین سوز نے کہا کہ بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کشمیر کی صورتحال کو سمجھنے میں ناکام رہے ہیں۔
ادھر کشمیری تارکین وطن اور پاکستانی کمیونٹی کے ارکان نے محکوم کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے واشنگٹن میں بھارتی سفارتخانے کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا ۔ انہوںنے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر لکھا تھا ”آزادی سب کیلئے ، آزادی کشمیر کی کے لیے ،ہم انسانی حقوق کے احترام کا مطالبہ کرتے ہیں“۔ مظاہرے کا اہتمام ورلڈ کشمیر اویئرنس فورم اور اسلامک سرکل آف نارتھ امریکہ نے کیا تھا۔