مقبوضہ کشمیرمیں میں جمہوریت مر چکی ہے، محبوبہ مفتی
سرینگر08فروری (کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے نام نہاد حلقہ بندی کمیشن کی رپورٹ پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں جمہوریت مر چکی ہے اور کسی کو اپنی بات کہنے کی اجازت نہیں ہے۔
پی ڈی پی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے سرینگر میں صحافیوں سے گفتگو میں حلقہ بندی کمیشن کی رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ انہیں حلقہ بندی کمیشن کی رپورٹ پر کوئی حیرانی نہیں ہے کیونکہ کمیشن کو مقبوضہ علاقے میں بی جے پی کے ہندتواایجنڈے کو آگے بڑھانے کیلئے قائم کیاگیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ مقبوضہ علاقے میں کسی کو بولنے کی اجازت نہیں ہے اورپارٹی کے ضلع گاندربل کے صدر کو حلقہ بندی کمیشن کے خلاف بولنے پر گرفتار کیا گیا۔محبوبہ مفتی نے کہا کہ جموں و کشمیر کے عوام کو بے اختیار کرنے کی سازش کی جا رہی ہے۔انہوں نے مزید کہاکہ مودی کے بھارت میں جمہوری حکومت نہیںبلکہ آمریت قائم ہے جسے 70 سال پرانے ہندوتواایجنڈے پرعمل درآمد کیلئے استعمال کیاجارہا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ مودی مہاتما گاندھی کے ہندوستان کونتھورام گوڈسے کا ہندوستان بنانا چاہتے ہیں، جس کیلئے مقبوضہ کشمیر کو ایک تجربہ گاہ کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ ہم نے پہلے ہی کہاتھا کہ حلقہ بندی کمیشن کی رپورٹ بی جے پی کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کی ساز ش ہے۔انہوں نے کہا کہ مودی کشمیر میں آزمائے جانیوالے ہتھکنڈوں کو بعد ازاں بھارت کے دیگر حصوں میں بھی استعمال کریں گے ۔محبوبہ مفتی نے کہا کہ حلقہ بندیوں کو اس طرح سے ترتیب دیا گیا ہے ووٹ دینے یا نہ دینے سے کوئی فرق نہیں پڑے گاکیونکہ کشمیری عوام کو بے اختیار کیا جا رہا ہے۔محبوبہ مفتی نے کہا کہ پیپلز الائنس فار گپکار ڈیکلریشن کے ارکان23 فروری کو جموں میں ملاقات کریں گے اور حلقہ بندی کمیشن کی رپورٹ پر غور کریں گے ۔کشمیری صحافیوں کی گرفتاری پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نہیں چاہتی کہ وادی کشمیرمیں کوئی سچ بولے۔ انہوںنے کہاکہ حال ہی میںفہد شاہ کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ اس سے قبل سجاد گل کو گرفتار کیا گیا تھا ۔