مقبوضہ جموں و کشمیر

بھارت : حجاب معاملہ، مسلمان طالبات کو ہراساں کیے جانے کا سلسلہ جاری

بنگلورو 18 فروری (کے ایم ایس)بھارتی ریاست کرناٹک میں حجاب معاملے پر مسلمان طالبات کو ہراساں کیے جانے کا سلسلہ جاری ہے اور کئی ڈگری کالجوں نے لڑکیوں کے ہیڈ اسکارف کے ساتھ کیمپس میں داخل ہونے پر پابندی عائددی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق انجمن اسلام پولی ٹیکنیک کالج، سری وجیا مہانتیش کالج، ایلکل باگل کوٹ ان کالجوں میں شامل ہیں جنہوں نے مسلم لڑکیوں کو کالج میں داخلے پر پابندی عائد کر دی ہے ۔ کرناٹک ہائی کورٹ کے عبوری حکم جس میں کہا گیا ہے کہ تعلیمی اداروں میں کوئی مذہبی لباس نہیں پہنا جانا چاہیے ریاست میں سینکڑوں مسلم لڑکیوں کو سر پر اسکارف پہننے سے روکا گیا۔مسلم لڑکیوں کے سکول کیمپس کے دروازوں پر ہراساں کیے جانے کے درجنوں واقعات نے دنیا بھر میں غم و غصے کو جنم دیا ہے۔ بدھ کو کویت میں بھارتی سفارت خانے کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
انجمن اسلام پولی ٹیکنیک کالج کی طالبہ گوسیہ تسلیم ملا نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ وہ دو سال سے اس کالج میں پڑھ رہی ہے، کل تک سب کچھ نارمل تھا او اب جب میں اپنی دوستوں کے ساتھ کیمپس میں گئی تو ہمیں پرنسپل اور کالج کے اساتذہ نے روک دیا۔ انہوں نے کلاس روم میں داخل ہونے کے لیے ہم سے حجاب اتارنے کو کہا اور جب میں نے ان سے کہا کہ حجاب ہمارے ایمان کا حصہ ہے اور وہ اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کر سکتی تو پرنسپل نے مجھے دھمکی دی کہ اگر میں نے اپنا حجاب نہیں اتارا تو پولیس اس معاملے میں مداخلت کر سکتی ہے اور ہمیں کلاس روم سے باہر نکال دے گی۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button