مسلم اسکالر عمر خالد کو ہتھکڑیاں لگا کر عدالت میں پیش کیاگیا
نئی دلی 18 فروری (کے ایم ایس)
مسلم اسکالر اورجواہر لال نہرو یونیورسٹی کے سابق اسٹوڈنٹ لیڈر عمر خالد کو عدالتی احکامات کے باوجود نئی دلی کی ایک عدالت میں ہتھکڑیاں لگاکر پیش کیاگیا ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق عدالت نے ڈائریکٹر جنرل پولیس جیل خانہ جات کو عمر خالد کی ہتھکڑیوں لگا کر عدالت میں پیش کرنے کی تحقیقات کا حکم دیا۔پولیس نے عمر خالد کو نئی دلی کی کرکر ڈوما کورٹ میں بی جے پی کی ہندوتوا حکومت کی طرف سے 2020میں دارلحکومت میں ہونے والے فسادات کے سلسلے میں ان کے خلاف درج ایک جھوٹے مقدمے کی سماعت کیلئے پیش کیا۔ وہ غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون کے تحت نظربند ہیں۔ عمر خالد کو جسٹس امیتابھ راوت کی عدالت میں پیش کیاگیا ۔ جج کے چھٹی پر ہونے کی وجہ سے عدالت کے ریڈر نے مقدمے کے وکلا اور ملزمین کی حاضری کو نوٹ کرنے کے بعد عمر خالد کو واپس بھیج دیا ۔ تاہم چند گھنٹوں بعد ہی جسٹس راوت نے عدالتی احکامات کے باوجود ہتھکڑی لگا کر عدالت میں پیش کئے جانے کے خلاف انکوائری کرنے کی عمر خالد کی درخواست پر ڈائریکٹر جنرل پولیس جیل خانہ جات کو نوٹس جاری کردیا۔