سرینگر کے اسپتال میں آتشزدگی، مقامی لوگوں کی فوری کارروائی سے سینکڑوں جانیں بچ گئیں
سرینگر 05 مارچ (کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیرقبضہ جموں و کشمیر میں جمعہ (4 مارچ) کی رات کو سرینگر کے ایک اسپتال میں شدید آگ بھڑک اٹھی تاہم مقامی لوگوں نے فوری کارروائی کرتے ہوئے سینکڑوں افرادکی جانیں بچائیں۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سرینگر کے علاقے برزلہ میں قائم”ہڈیوں اورجوڑوںکے ہسپتال“ میں رات 9.30 بجے کے قریب آگ کے شعلے دیکھے گئے اورصرف 30 منٹ میں چار منزلہ عمارت کی دو بالائی منزلیں آگ کی لپیٹ میں آ گئیں۔ آتشزدگی کے وقت تقریباً 110 مریض اسپتال کے وارڈز میں داخل تھے جن میں وہ مریض بھی تھے جن کا آپریشن کئی گھنٹے پہلے ہو چکا تھا۔ ایک عینی شاہد نے بتایا کہ اس کے علاوہ 22 کے قریب مریض ایمرجنسی وارڈ میں بھی تھے۔انہوں نے کہا کہ تھوڑے ہی وقت میں پوری عمارت آگ کی لپیٹ میں آگئی۔انہوں نے کہاکہ جیسے ہی آگ نے عمارت کو اپنی لپیٹ میں لے لیا،اسپتال کے آس پاس رہنے والے مقامی لوگ جن میں زیادہ تر نوجوان تھے، اسپتال کے احاطے میں پہنچ گئے اور اسپتال عملے کی مدد سے مریضوں اور اس کے ساتھیوں کو باہر نکالنا شروع کردیا۔ عینی شاہدین نے بتایا جب تک فائر بریگیڈ، این جی اوز اور ایس ڈی آر ایف کی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں، مقامی لوگوں نے سینکڑوں مریضوں اور ہسپتال کے طبی عملے کو بچالیا۔ایک سرکاری اہلکار نے بتایاکہ ابتدائی رپورٹس سے پتہ چلا ہے کہ آگ آپریشن تھیٹر سے شروع ہوئی اور آکسیجن سلنڈر پھٹنے سے پھیلی۔ تاہم تفصیلات کا انتظار ہے۔