مقبوضہ جموں و کشمیر

بھارت کے توسیع پسندانہ عزائم،جموں وکشمیربارے سامراجی پالیسیوں پر اظہار تشویش

اسلام آباد 06اکتوبر ( کے ایم ایس )
اسلام آباد میں منعقدہ ایک ویب نار کے مقررین نے بھارت کے توسیع پسندانہ عزائم اور کشمیر کے بارے میں اسکی سامراجی پالیسیوں پر شدید تشویش ظاہر کرتے ہوئے مقبوضہ علاقے میں بھارت کی طرف سے غیر کشمیریوں کی آبادکاری کوجموں وکشمیر کے عوام کیلئے سب سے بڑا خطرہ قراردیا۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق”بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں وکشمیرمیں بھارت کی طرف سے غیر کشمیریوںکی آبادکاری کے اثرات ”کے موضوع پر ویب نار کا اہتمام ورلڈ مسلم کانگریس نے کشمیر انسٹیٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز کے تعاون سے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 48ویں اجلاس کے موقع پر کیاتھا۔ ویب ینار میں انسانی حقوق کے معروف کارکنو ں ، بین الاقوامی قانون کے ماہرین ، سماجی کارکنوں اور ماہرین تعلیم بشمول شاہانی حامد ،انسانی حقوق کے کارکن محمد احسن اونتو اور دیگر نے خطاب کیا۔ ویب نار کی نظامت کے فراہم کشمیر انسٹیٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز کے چیئرمین الطاف حسین وانی نے انجام دئے۔مقررین نے بھارتی استعماریت کے خطرناک پہلوئوں کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی اس کا واضح ثبوت ہے ۔ واضح رہے کہ 5اگست 2019کو بھارتی حکومت نے دفعہ 370کے منسوخی کے ذریعے جمو ں وکشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر دی تھی ۔ مقررین نے کہاکہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کرنے کا مقصد بھارتی حکومت کو مقبوضہ علاقے میں آبادی کے تناسب کی تبدیلی کیلئے انتہائی ضروری سیاسی اور قانونی اختیار دینا تھا۔دفعہ 35-Aاور کشمیر کے ڈومیسائل قانون میں کی گئی تبدیلیوں کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ان آئینی دفعات کو منسوخ کرنا بی جے پی حکومت کی اولین ترجیح تھی کیونکہ فسطائی بھارتی حکومت جانتی تھی کہ یہ دفعات کشمیر پر ہندو بالادستی قائم کرنے کی اس کے راہ میں بڑی قانونی رکاوٹیں ہیں۔مقررین نے بھارت کے توسیع پسندانہ عزائم کو علاقائی امن و سلامتی کیلئے سب سے بڑا خطرہ قراردیتے ہوئے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ عالمی برادری اور اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ادارے بھارت کو جواب دہ بنائیں۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button