APHCمقبوضہ جموں و کشمیر

شبیر شاہ کی بھارتی فورسز کے ہاتھوں کشمیری نوجوانوں کے قتل عام کی شدید مذمت

shabirسرینگر13 مارچ (کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں غیر قانونی طور پر نظر بندکل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما شبیر احمد شاہ نے بھارتی ریاستی دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے واقعات اور علاقے میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں کشمیری نوجوانوں کے قتل عام کی شدید مذمت کی ہے۔
شبیر احمد شاہ نے نئی دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل سے ایک پیغام میں مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فوجیوں کے مسلسل تشدد اور خونریزی نے کشمیریوں کی بقاءکو سنگین خطرات سے دوچار کر دیا ہے جو بھارت کے وحشیانہ مظالم کا شکار ہیں۔حریت رہنما نے پلوامہ، ہندواڑہ اور گاندربل کے علاقوں میں نوجوانوں کے حالیہ قتل کو بھارتی حکومت کی منظم نسل کشی مہم کا حصہ قرار دیتے ہوئے انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموںسے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ علاقے کی صورت حال کا جائزہ لیں اور وہاں کے لوگوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کو روکنے میں مدد کریں۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ بھارتی فوجیوں نے کالے قوانین کا سہارا لے کرمقبوضہ جموں وکشمیر میں خوف و دہشت کا ماحول قائم کر رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں کے دوران بے گناہ لوگوں کو ہراساں کیا جا رہا ہے اور ان کی تذلیل کی جا رہی ہے جبکہ بھارت کشمیریوں کی حق خودارادیت کی جائز جدوجہد کو دبانے کے لیے ماورائے عدالت قتل، جبری گمشدگیوں، عصمت دری اور جعلی مقابلوں میں نوجوانوں کے قتل کوجنگی ہتھیارکے طور پر استعمال کر رہا ہے۔ شبیر احمد شاہ نے افسوس کا اظہار کیا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی فورسزکے جنگی جرائم میں ملوث ہونے کے ناقابل تردید ثبوت موجود ہونے کے باوجود اب تک بھارتی حکومت کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔انہوں نے بھارت کے بدنام زمانہ تحقیقاتی ادارے این آئی اے کی جانب سے سول سوسائٹی کے ارکان، صحافیوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں کو منظم طریقے سے ہراساں کرنے کی مذمت کرتے ہوئے اسے علاقے میں اختلاف رائے کی آوازوں کو دبانے کی ایک ظالمانہ کوشش قرار دیا۔انہوں نے ضلع اسلام آباد کے علاقے کوکرناگ میں ایک دینی مدرسے کو سیل کرنے اوراین آئی اے اہلکاروں کی طرف سے طالبات کو ہراساں کرنے کی بھی مذمت کی۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button