فاروق عبداللہ کا کشمیری پنڈتوں کی بے دخلی کی عدالتی تحقیقات کرانے کا مطالبہ
سرینگر16مارچ (کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ وادی کشمیر سے کشمیری پنڈتوں کی بے دخلی کی تحقیقات کرائی جانی چاہیے۔
فاروق عبداللہ نے ایک انٹرویو میں بھارتی حکومت سے کہا کہ وہ پنڈتوں کی بے دخلی کے واقعات کی تحقیقات کیلئے ایک آزادانہ جوڈیشل انکوائری کمیشن قائم کرے تاکہ ذمہ داروں کا تعین کیا جاسکے ۔ انہوں نے بھارتی حکومت پر زور دیا کہ وہ کشمیری پنڈتوں کی دوبارہ آبادکاری کے لیے فوری اقدامات کرے۔ فاروق عبداللہ نے 1989-90میں وادی میں اقلیتوں کا تحفظ نہ کرنے پر تنقید کانشانہ بننے کے بعد تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ فاروق عبداللہ کاحالیہ بیان بالی ووڈ کے ہدایت کار وویک اگنی ہوتری کی متنازعہ فلم ”دی کشمیر فائلز” کی ریلیز کے بعد سامنے آیا ہے ۔ فلم میں کشمیری پنڈتوں کی ہجرت سے متعلق حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیاہے۔کشمیری پنڈتوں کے کشمیر سے انخلا کے دوران فاروق عبداللہ جموں و کشمیرکے وزیر اعلی تھے جبکہ مفتی محمد سعید وی پی سنگھ کی بھارتی حکومت کے وزیر داخلہ تھے اور اس وقت کی بھارتی حکومت کو بی جے پی اور کمیونسٹ دونوں پارٹیوںکی حمایت حاصل تھی ۔فاروق عبداللہ نے اس وقت کے مقبوضہ کشمیرکے گورنر جگ موہن پر کشمیری پنڈتوں کی نقل مکانی کا ذمہ دار ٹھہرایاتھا اور بی جے پی پر الزام لگایا ہے کہ اس نے کشمیریوں پنڈتوں کی ہجرت کو ووٹ بینک بڑھانے کیلئے استعمال کیا ہے اوروہ ان کی دوبارہ آبادکاری کیلئے کچھ نہیں کر رہی ہے۔