حجاب پر پابندی کے خلاف مکتب الزہرا کی طالبات کا احتجاجی مظاہرہ
کرناٹک ہائی کورٹ کا فیصلہ ہمارے عقائد کی توہین ہے: آغاسید حسن
سرینگر29مارچ(کے ایم ایس) غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں مکتب الزہرا کی طالبات نے حجاب پر پابندی سے متعلق کرناٹک ہائی کورٹ کے حالیہ فیصلے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق احتجاجی مظاہرے میںسینکڑوں طالبات کے ساتھ ساتھ اساتذہ نے بھی شرکت کی ۔حجاب پوش طالبات نے مذہبی معاملات میں سرکاری مداخلت کے روزافزوں کے واقعات بالخصوص تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی کے خلاف شدید غم وغصے کا اظہار کیا۔ انہوں نے یہ تجدید عہد دہرایا کہ وہ شرعی ذمہ داری کے تحت ہر قیمت پر حجاب کی اسلامی روایت کو قائم و دائم رکھیں گے اور حجاب کی ترویج کے لئے مسلسل اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں گے۔
دریں اثناء کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما آغا سیدحسن الموسوی الصفوی نے حجاب پر پابندی کے خلاف طالبات کے احتجاجی مظاہرے کو دین و شریعت کے حوالے سے خواتین ملت کے احساس اور فکری بیداری کا عکاس قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان احکام شریعت کے سلسلے میں کسی سرکاری عدالت کے فیصلے کے پابند نہیں ہیں ۔مسلمان طالبات کو ایک دینی فریضہ سے روکنے کی عدالتی کاروائی ہمارے عقائد کی بدترین توہین ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے شریعت مخالف فیصلوں کے سد باب کا موثر ترین طریقہ کار یہ ہے کہ ہم سختی کے ساتھ اسلامی اصولوں پر کاربند رہے ۔