دنیا مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقو ق کی خلاف ورزیوں پر اپنا ردعمل ظاہر کرے، مسرت عالم بٹ
سرینگر17 دسمبر (کے ایم ایس)
بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے غیر قانونی طور پر نظر بند چیئرمین مسرت عالم بٹ نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر اسی طرح کاردعمل ظاہر کرے جیسا کہ اس نے سابقہ یوگوسلاویہ اور روانڈا کے سلسلے میں کیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مسرت عالم بٹ نے نئی دلی کی تہاڑ جیل سے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے نام ایک پیغام میں کہا کہ بھارتی فوجیوں کی طرف سے جعلی مقابلوں میں کشمیریوں کے ماورائے عدالت قتل کے حالیہ واقعات میں اضافے نے مقبوضہ کشمیر کے اطراف و اکناف میں خوف ودہشت کاماحول قائم کردیا ہے جس کے باعث مقبوضہ علاقے کے محصور عوام میں عدم تحفظ کا احساس تیزی سے بڑھا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اپنے حق خودارادیت جس کی ضمانت اقوام متحدہ نے اپنی قرار دادوں میں کشمیریوں کو فراہم کی ہے کے حق میں نعرے لگانے پر کشمیری عوام خاص طورپر خواتین کی جبری گرفتاریاں اور دوران حراست منظم قتل مقبوضہ علاقے میں روز کا معمول بن گیا ہے ۔ حریت چیئرمین نے افسوس کا اظہار کیا کہ آزادی پسند کشمیری عوام کو دس لاکھ سے زائد قابض بھارتی فوجیوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے، جنہیں کالے قوانین کے تحت نہتے کشمیریوں کے قتل عام کی کھلی چھوٹ حاصل ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ محکوم کشمیریوں کیلئے معمول کی زندگی ایک خواب بن کر رہ گئی ہے جو بندوق کے سائے میں ابتر زندگی بسر کر رہے ہیںاور انہیں ان کے تمام بنیادی حقوق سے محروم کردیاگیا ہے اور ان سے جانوروں سے بھی بدتر سلوک کیا جاتا ہے۔مسرت عالم بٹ نے کہا کہ انسانی حقوق کے بین الاقوامی گروپوں کوکشمیریوں کی بڑے پیمانے پر نسل کشیُ، ماورائے عدالت قتل، جبری گرفتاریوں، خواتین کی عصمت دری اور بے حرمتی اور رہائشی مکانات کی توڑ پھوڑ کاخود جائزہ لینے کیلئے مقبوضہ علاقے کے دورے کی اجازت دینے کیلئے بھارتی حکومت پردبائو بڑھانا چاہیے ۔ حریت چیئرمین نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی موجودہ سنگین صورتحال کے پیش نظر جنوبی ایشیا اور باقی دنیا میں امن اور خوشحالی کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کا حل انتہائی ناگزیر ہے۔ انہوں نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے جاری جنگی جرائم کی تحقیقات کیلئے جموں و کشمیر کے بارے میں بین الاقوامی فوجداری ٹریبونل کے قیام کا مطالبہ بھی کیا۔